ذیابیطس یا شوگر کا مرض کیسے ہوتا ہے؟

aamir zulfiqar

محفلین
ذیابیطس یا شوگر کا مرض کیسے ہوتا ہے؟
ہمارے جسم میں ہر جگہ خلیے موجود ہیں۔ ان خلیوں کو خوراک کی ضرورت رہتی ہے جو اسے ہمارا خون فراہم کر رہا ہے۔ ہم جو کچھ بھی کھاتے ہیں ، وہ ہمارے جسم میں معدے اور چھوٹی آنت میں ہضم ہوتا ہے، بعداذاں بڑی آنت میں محفوظ ہو کر جسم سے خارج ہو جاتا ہے۔ ہماری ہر خوراک سے ہمارا جسم تین چیزیں بناتا ہے۔
۔ پروٹین
۔ چکنائی
۔ گلوکوذ یا شوگر
یہ تینوں چیزیں ہمارے خون میں شامل ہو کر ہمارے جسم کے تمام خلیوں تک حسب ضرورت پہنچ جاتی ہیں۔
چکنائی اور پروٹین جب بھی کسی خلیے کے پاس جاتے ہیں ، خلیہ یا سیل انہیں خون سے حسب ضرورت حاصل کر لیتا ہے۔ لیکن گلوکوذ حاصل نہیں کر پاتا۔
ہمارا لبلبہ دو قسم کے ہارمونز بناتا ہے جن میں سے ایک ہارمون کو ہم انسولین کہتے ہیں۔ یہ انسولین نام کے ہارمون ہمیشہ اسی مقدار میں بنتے ہیں جتنی مقدار میں ہم گلوکوذ کھاتے ہیں۔ کھانا کھانے کے بعد جتنا گلوکوذ ہمارے جسم میں بن کر خون میں شامل ہوتا ہے اتنی ہی انسولین بن کر خون میں شامل ہو جاتی ہے۔ پھر جب خلیوں کو خوراک سپلائی ہونے کا عمل ہو رہا ہوتا ہے اسی وقت انسولین اپنا کام دکھاتی ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ پروٹین اور چکنائی خلیہ حاصل کر لیتا ہے مگر گلوکوذ والا خلیے کا گیٹ بند رہتا ہے۔ انسولین ہر خلیے کے اس گیٹ کو کھولتی ہے اور گلوکوذ کو خلیے میں داخل ہونے میں مدد کرتی ہے۔
کسی انسان کو شوگر کا مرض ہو جانے کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اسکی انسولین خلیوں کے گیٹ نہیں کھول پا رہی۔ لبلبہ انسولین بنا رہا ہے لیکن وہ انسولین پاورفل نہیں رہی۔ اس میں اتنی طاقت نہیں رہی کہ وہ خلیے کا گیٹ کھول کر گلوکوذ کو اندر داخل کروا سکے۔اس سے ہوگا یہ ، کہ گلوکوذ یا شوگر انسان کے خون ہی میں رہ جائے گی۔ خون میں شوگر لیول چیک کرنے پر شوگر زیادہ دکھائی دے گی کیونکہ وہ خلیوں میں نہیں جا سکی۔ اس سے خلیوں کو مناسب خوراک بھی نہیں مل پائے گی جس سے وہ وقت کے ساتھ خراب ہونے لگیں گے اور انسان کمزوری اور نقاہت محسوس کرے گا۔
اگلے مرحلے میں ، میں یہ بتاؤں گا کہ شوگر کے لیے استعمال کی جانے والی ادویات یعنی ٹیبلیٹس اور انسولین انجیکشن میں کیا فرق ہے اور یہ کس کس طرح شوگر کو کنٹرول کرتے ہیں۔
تحریر : #عامرذوالفقار
 
Top