ذکرِ وقتِ احتساب سے وحشت اسے بھی تھی از گرو

گرو جی

محفلین
السلام و علیکم
اس بار محسن نقوی صاحب کی غزل پر طبح آزمائی کی کوشش کی ہے‌
امید کرتا ہوں کہ پسند آئے گی

ذکرِ وقتِ احتساب سے وحشت اسے بھی تھی
میری طرح کرسی سے، محبت اسے بھی تھی
اسے بھی تھا مرسیڈیز میں‌ گھومنے کا شوقت
اور کرولا xli کی، ضرورت مجھے بھی تھی
اسے بھی تھا تیسری بار وزیرِاعظم بننے کا شوق
اور وردی میں صدر رہنا، عادت میری بھی تھی
اسے بھی تھا ہر دم انتہا پسندوں کے حملوں کا ڈر
اور ایم ایم اے سے دور رہنا ضرورت میری بھی تھی
اسے بھی تھا ملک کی حالت بدلنے کا ہر وقت جنوں
اور ساتھ 10% کمیشن کی ضرورت اسے بھی تھی
اور سیاست کے رنگ و روپ تو دیکھیے حضور
اقتدار ان کو چاہیے جنھیں نھین اس کی ضرورت تھی


اس میں بحر اور فلاں فلاں کی غلطیاں ہیں امید کرتا ہوں وہ آپ پس و پیش کر دیں گے
کیوں‌کہ یہ سیاسی پیروڈی ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
بہت خوب عدنان بھائی،

تیسرے مصرعے میں یا تو " اسے بھی تھی ۔۔۔۔" کر لیں یا پھر " ۔۔۔۔۔گھومنے کا شوق " کر لیں۔
 
Top