ذلّت و رُسوائی کا عذاب!کس کیلئے؟

رضا

معطل
فونٹس کی رینڈرنگ usp10.dll کے استعمال سے بہتر ہو جاتی ہے؟ ٹیسٹ کرنے کیلئے پاک نستعلیق فونٹ میں پوسٹ۔۔۔
[FONT="Noor_e_Quran"]
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوةُوَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ
اَمّابَعدُ فَاَ عُوذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم ط بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحمٰنِ الرَّ حِیْم ط​
[/FONT]
ذلّت و رُسوائی کا عذاب!کس کیلئے؟​
اُس کیلئے جو باوُجُودِ قدرت مظلوم کی حمایت نہ کرے۔بے شک غیبت کرنا اور سننا دونوں ہی ظلم وحرام اور جہنم میں لے جانے والے کام ہیں،غیبت کرنے والا ظالم اور جس کی غیبت کی گئی وہ مظلوم ہے ،جس سے بن پڑے اُس کیلئے لازم ہے کہ غیبت کرنے والے کو اِس ظلم سے روک د ے اورجس کی غیبت کی جارہی ہے اس کی عزّت بچائے۔ اگر روکنا بس میں نہیں تو کم ازکم دل میں بُرا جانتے ہوئے جس طرح ممکن ہو غیبت کرنے والے کا حوصلہ پست کرے مثلاً وہاں سے فوراً چلدے یہ ممکن نہ ہو تو بیزاری کے ساتھ اِدھر اُدھر دیکھے،باربارگھڑی دیکھا کرے،بات بدلنے کی ترکیب کرے وغیرہ۔ میرے آقا اعلیٰ حضرت،امامِ اہلسنت،مجدِّدِ دین وملّت،پروانۂ شمعِ رسالت، الحافظ، القاری ،مولیٰنا شاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمة الرحمن فتاویٰ رضویہ شریف جلد 24صَفْحہ 347پرفرماتے ہیں : ''جو مظلوم کی داد رَسی پر قادِر ہو اور نہ کرے تو اس کیلئے ذِلّت کا عذاب ہے۔ حدیث میں ہے کہ رسو لُ اللہ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم فرماتے ہیں: جس شخص کے سامنے اس کے مسلمان بھائی کی غیبت کی جائے اور یہ اُس کی مدد پر قادِر ہو اور نہ کرے اللہ تعالیٰ اسے دنیا و آخِرت دونوں میں ذلیل کرے گا۔ ''
(ذم الغیبة معہ موسوعہ رسائل ابن الدنیا،ج٤ص٣٨٧حدیث ١٠٨،المکتبة العصریة بیروت)
مسلمان کی عزّت نہ بچانے کا عذاب
مزیداِسی جلد کے صَفْحہ 426تا427پر لکھتے ہیں :''نبیِّ کریم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے فرمایا:''جس شخص کے سامنے کسی مسلمان کی بے عزّتی کی جائے اور(وہ) طاقت کے باوُجود اس کی امداد نہ کرے تو قِیامت کے دن اللہ تعالیٰ اسے بَرمَلا(علی الاعلان) ذلیل و رُسوا کرے گا۔''(مسند امام احمد بن حنبل،ج٥ص٤١٢حدیث١٥٩٨٥،دارالفکر بیروت)اعلیٰ حضرت رحمة اللہ تعالیٰ علیہ یہ حدیثِ پاک لکھنے کے بعد تحریر فرماتے ہیں:'' اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ مسلمان کی بے عزّتی کو دیکھ کر خاموش رہنا ایسے(یعنی قِیامت کی رُسوائی کے) عذاب کا باعث ہے تو خود اسے(یعنی کسی مسلمان کو) ذلیل کرنے کے درپے ہونا اور جس مرتبہ کی وجہ سے اسے مسلمانوں کے نزدیک عزّت حاصل ہو اس میں رخنہ اندازی کی کوشِش کرنا کس قدر عذاب اور اللہ تعالیٰ کے غَضَب کا سبب ہوگا!''
بدترین سُود
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بیان کردہ رِوایات اور اعلیٰ حضرت رحمة اللہ تعالیٰ علیہ کے فَرمُودات سے وہ حَضَرات عبرت حاصل کریں جو خوامخواہ کسی سنّی عالم، پیشوا، سربراہ یا عام مسلمان کے پیچھے پڑجاتے ہیں نیز وہ اسلامی بھائی بھی انجامِ آخِرت کی فکر کریں جو خود کو دعوتِ اسلامی والا کہلانے کے باوُجُود ناحق کبھی دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کے نگران تو کبھی کسی رُکنِ شوریٰ توکبھی کسی مجلس کے نگران تو کبھی کسی رکنِ مجلس کو ہَدَفِ تنقید بناتے ہوئے اس کی عزّت اُچھالنے لگتے ہیں ،یوں غیبتوں ،چُغلیوںِ،تُہمتوں،بدگُمانیوں،عیب دریوں اور نہ جانے کن کن گناہوں کے مُرتَکِب ہوتے ہیں۔جس کو اللّٰہُ ربُّ العزّت عزوجل نے مُعَزَّ ز کیا ہو اُس کی عزّت کون چِھین سکتا ہے!۔یقینا مسلمان کی عزّت پر ہاتھ ڈالنا سُود جیسے گناہِ بد سے بھی بدترین ہے ۔چُنانچہ سرکارِ مدینہ ،قرارِ قلب و سینہ ،فیض گنجینہ،صاحِبِ معطّر پسینہ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کا فرمانِ عبرت نشان ہے :''بدترین سُود مسلمان کی آبرو میں ناحَق دست درازی ہے۔''( سننِ ابوداود ،ج٤ص٣٥٣حدیث ٤٨٧٦ دار احیاء التراث العربی بیروت)اِس حدیث پاک کے تحت مفسِّرِشہیر، حکیم الامت،حضرتِ علامہمفتی احمد یا ر خان علیہ رحمة المنّان فرماتے ہیں :یعنی سود خواری بد ترین گناہ ہے جیسے ماں کے ساتھ کعبۂ معظمہ میں زِنا کرنا،سود خوار کو اللہ رسول سے جنگ کرنے کا الٹی میٹم دیا گیا ہے ،یہ تو مالی سُود کا حال ہے ،مسلمان کی آبرو چُونکہ مال سے زیادہ عزیز اور قیمتی ہے اسلئے مسلمان کی آبروریزی، اسے ذلیل کرنا بدترین سود قرار دیا گیا۔ ( مِراٰة جلد 6صَفْحہ618
مدنی پھول:جب بلامصلحتِ شرعی کسی اسلامی بھائی کی اُس کی موجودگی میں یا پسِ پُشت کسی غلطی یا عیب وغیرہ کا تذکِرہ نکلے تو فوراً غور فرمائیے کہ اِ س گفتگو سے اُس اسلامی بھائی کی عزت سننے والے کے دل میں بڑھے گی یا کم ہوگی! ظاہِر ہے ضمیر یہی کہے گا کہ اس سے اُس کی عزّت میں کچھ نہ کچھ کمی آئے گی پس فوراً احترامِ مسلم کا لحاظ کرتے ہوئے اپنے اسلامی بھائی کی عزّت کا دِفاع(تحفّظ) کرنے کی ترکیب کیجئے۔
فرمانِ مصطفٰی صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم :''جو اپنے (مسلمان )بھائی کے پیٹھ پیچھے اُس کی عزّت کا تَحفُّظ کرے(مَثَلاً غیبت کرنے والے کو اس سے باز رکھے)تو اللہ عزوجل کے ذمَّۂ کرم پر ہے کہ وہ اُسے جہنَّم سے آزاد کردے۔'' (مُسْنَدِ امام احمد ج٦ ص٤٦١)
 
Top