دیواروں سے باتیں کرنا اچھا لگتا ہے

اظہرالحق

محفلین
آصف رضا میر ہمارے ٹی وی کے بہت وجیہ اور اچھے اداکار ہیں ، گو اب وہ کافی عرصے سے غائیب ہیں مگر دوستوں کو انکے کردار شاید اب بھی یاد ہوں خاصکر تنہایاں کا زین ۔ ۔ ۔
انہوں نے کچھ فلموں میں بھی کام کیا ، کچھ زیادہ کامیاب نہیں رہے کیونکہ ، وہ زمانہ ایکشن فلموں کا تھا اور ایک سلجھا اداکار شاید ویسا نہیں کر سکا ۔۔۔۔ انکی ہی ایک فلم “سلاخیں“ کی یہ مشہور غزل جو ناصر کاظمی کی ہے بہت عمدہ اداکاری سے مزین ہے ۔ ۔ ۔ امید ہے آپ کو یاد رہے گی ۔ ۔
--------------------------------------------------
دیواروں سے باتیں کرنا اچھا لگتا ہے
ہم بھی پاگل ہو جائیں گے ایسا لگتا ہے

اس بستی میں کون ہمارے آنسو پونچے گا
جسکو دیکھو اسکا دامن بھیگا لگتا ہے

دنیا بھر کی یادیں ہم سے ملنے آتیں ہیں
شام ڈھلے اس سونے گھر میں میلہ لگتا ہے

کس کو پتھر ماروں ناصر کون پرایا ہے
شیش محل میں اک اک چہرہ اپنا لگتا ہے
 

قیصرانی

لائبریرین
بہت عمدہ اظہر بھائی۔

تان سین ڈرامے کی آمد کے چند برسوں بعد آصف رضا میر صاحب کا انتقال ہو گیا تھا (جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے)

انا للہ وا انا علیہ راجعون

قیصرانی
 
جواب

جہاں تک مجھے معلوم ہے آصف رضا میر زندہ ہیں۔ اور تان سین کے بعد ان کا ایک اور ڈرامہ بھی ایک دو سال ہوئے ٹی وی پر چلا تھا۔ مجھے نام یاد نہیں۔ قیصرانی آپ کونسے آصف رضا میر کی بات کر رہے ہیں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
جواب

وہاب اعجاز خان نے کہا:
جہاں تک مجھے معلوم ہے آصف رضا میر زندہ ہیں۔ اور تان سین کے بعد ان کا ایک اور ڈرامہ بھی ایک دو سال ہوئے ٹی وی پر چلا تھا۔ مجھے نام یاد نہیں۔ قیصرانی آپ کونسے آصف رضا میر کی بات کر رہے ہیں۔
وہی جو تان سین نامی ڈرامے میں تان سین بنے تھے
قیصرانی
 

جاوید صاحب

محفلین
آصف رضا میر زندہ ہیں، اور اوپر کی غزل اصل میں فلم وفا کی ہے اور یہ قیصر جعفری کی ہے فلم میں ھہرو کا نام ناصر تھا اس وجہ سے ناصر لکھا جا رہا ہے۔اصل الفاظ کی غزل دیواروں سے مل کر رونا والی غزل ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
vF0rRU7.jpg
آصف رضا میر زندہ ہیں، اور اوپر کی غزل اصل میں فلم وفا کی ہے اور یہ قیصر جعفری کی ہے فلم میں ھہرو کا نام ناصر تھا اس وجہ سے ناصر لکھا جا رہا ہے۔اصل الفاظ کی غزل دیواروں سے مل کر رونا والی غزل ہے۔
احد رضا میر کے والد ہمارے بھی پسندیدہ اداکار ہیں
 
Top