دیئے گئے لفظ پر شاعری

شمشاد

لائبریرین
سارہ کے ' دیئے ہوئے لفظ پر شاعری ' والا دھاگہ 100 صفحے پورے کر کے مقفل ہوا۔ اب نیا دھاگہ ' دیئے گئے لفظ پر شاعری ' کے نام سے۔

تو شروع کریں حرف " وفا " سے۔
 

فاتح

لائبریرین
دل نے وفا کے نام پر کارِ وفا نہیں کیا
خود کو ہلاک کر لیا، خود کو فدا نہیں کیا​

(جون ایلیا)

ہلاک
 

شمشاد

لائبریرین
کسی پہ ہوتی ہے سرمست شاخسار دونیم
کسی پہ بادِ صبا کو ہلاک کرتے ہیں
(فیض)


بادِ صبا / صبا
 

شمشاد

لائبریرین
وہ ماتھے کا مطلع ہو کہ ہونٹوں کے دو مصرعے
بچپن کی غزل ہی میری محبوب رہی ہے
(بشیر بدر)

ہونٹ
 

شمشاد

لائبریرین
ہم اُس محفل میں بس ایک بار سچ بولے تھے اے والی
زبان پر عمر بھر محسوس کیں چنگاریا ں ہم نے



چنگاری
 

محمد وارث

لائبریرین

وہ چنگاری خس و خاشاک سے کس طرح دب جائے
جسے حق نے کیا ہو نیستاں کے واسطے پیدا



وہی ہے صاحب امروز جس نے اپنی ہمت سے
زمانے کے سمندر سے نکالا گوہر فردا


(اقبال)

حق
 

شمشاد

لائبریرین
اب شہر میں اس کا بدل ہی نہیں، کوئی ویسا جانِ غزل ہی نہیں
ایوانِ غزل میں لفظوں کے گُلدان سجاؤں کس کے لیے
(ناصر کاظمی)


شہر
 

عمر سیف

محفلین
یہاں سے شہر کو دیکھو تو حلقہ در حلقہ
کھیچی ہے جیل کی صورت ہر ایک سمت فصیل
ہر ایک راہگزر گردشِ اسیراں ہے
نہ سنگِ میل، نہ منزل نہ مخلصی کی سبیل

اب حلقہ ۔۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
اے دل تجھے دشمن کی بھی پہچان کہاں ہے
تُو حلقہء یاراں میں بھی محتاط رہا کر!
(محسن نقوی)

دشمن
 

شمشاد

لائبریرین
جس وقت فراز خون کا سرطان بن گیا
وہ لمحے ، وہ وصال کے منظر بدل گئے
(فاخرہ بتول)


وصال
 

فاتح

لائبریرین
دل اُڑانے کے سب اسباب ملے ہیں ان کو
ناز ہے، غمزہ ہے، انداز ہے، رعنائی ہے

غمزہ
 

شمشاد

لائبریرین
بہ نیم غمزہ ادا کر حقِ ودیعتِ ناز
نیامِ پردۂ زخمِ جگر سے خنجر کھینچ
(چچا)

اب ' جگر '
 

فاتح

لائبریرین
نالۂ بلبلِ شیدا تو سنا ہنس ہنس کر
اب جگر تھام کے بیٹھو مری باری آئی
(لالا مدھو رام جوہر)

شیدا
 
Top