اقتباسات دو راستے ،خیر وشر

عمرمختارعاجز

لائبریرین
انسان کے سامنے دو صرف دو راستے ہیں۔ایک راستہ امن و سکون،فلاح و مسرت،جنت اور رب جنت کی طرف جاتا ہے اور دوسرا بلاوں،پریشانیوں،تاریکیوں،کانٹوںاور سانپوں میں ہوتا ہوا سیدھا جہنم پر جا ختم ہوتا ہے۔اگر آپ کے سر میں عقل کا زرہ موجود ہے تو ظاہر ہے کہ آپ فردوسی بہاروں اور خدایی نظاروں کی راہ منتخب کریں گے اور زہریلے سانپوں سے بچیں گے انتخاب آپ کا کام ہے۔اس معاملے میں کویی راہ آپ پر ٹھونسی نہ جایے گی ۔انسان کو خیرو شر کے انتخاب میں آزادی حاصل ہے۔ ہاں نتایج سہنے پر مجبور ہے آپ چاہیں تو اچھا کام کریں چاہے برا۔اس معاملے میں کویی طاقت آپ کو مجبور نہیں کر سکتی۔لیکن نتایج کے انتخاب کی آپ کو اجازت نہیں۔نتایج قدرت کی طرف سے ملتے ہیں۔اور اعمال کے عین مطابق۔خیر کے نتایج اچھے اور شر کے برے اور یہ نتایج چارو ناچار برداشت کرنا ہی پڑتے ہیں۔
(ڈاکٹر غلام جیلانی برق کی کتاب "اللہ کی عادت "سے ایک اقتباس)
 
Top