تعارف دل مضطرب

سختیاں کرتا ہوں دل پر ، غیر سے غافل ہوں میں
ہائے کیا اچھی کہی ظالم ہوں میں ، جاہل ہوں میں
میں جبھی تک تھا کہ تیری جلوہ پیرائی نہ تھی
جو نمود حق سے مٹ جاتا ہے وہ باطل ہوں میں
علم کے دریا سے نکلے غوطہ زن گوہر بدست
وائے محرومی! خزف چین لب ساحل ہوں میں
ہے مری ذلت ہی کچھ میری شرافت کی دلیل
جس کی غفلت کو ملک روتے ہیں وہ غافل ہوں میں
بزم ہستی! اپنی آرائش پہ تو نازاں نہ ہو تو
تو اک تصویر ہے محفل کی اور محفل ہوں میں
ڈھونڈتا پھرتا ہوں اے اقبال اپنے آپ کو
آپ ہی گویا مسافر ، آپ ہی منزل ہوں میں
 
آخری تدوین:

نایاب

لائبریرین
امید ہے انشاء اللہ محفل میں اپ جیسے نایاب لوگوں کی صحبت سے استفادہ کروں گا۔
میرے محترم بھائی میں تو نام کا نایاب ہوں ۔
بلاشک اردو محفل کے چمن میں اک سے بڑھ کر اک علم کا چراغ اپنی روشنی بلاتفریق پھیلا رہا ہے ۔
اور مجھ ایسے اس روشنی میں سیکھنے کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں ۔
بہت دعائیں
 
میرے محترم بھائی میں تو نام کا نایاب ہوں ۔
بلاشک اردو محفل کے چمن میں اک سے بڑھ کر اک علم کا چراغ اپنی روشنی بلاتفریق پھیلا رہا ہے ۔
اور مجھ ایسے اس روشنی میں سیکھنے کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں ۔
بہت دعائیں
اللہ تعالیٰ آپ کو اسم بمسمیٰ بنائے۔
 
Top