دلِ مضطر کا ہے اصرار بڑی مشکل ہے (ہلاؔل جعفری)


دلِ مضطر کا ہے اصرار بڑی مشکل ہے
کیسے ہو درد کا اظہار بڑی مشکل ہے

لاج رکھ لیجئے سرکار بڑی مشکل ہے
ہے بپا حشر کا بازار بڑی مشکل ہے

کوئی محسن ہے نہ غم خوار بڑی مشکل ہے
ایک سے ایک ہے بیزار بڑی مشکل ہے

کیسے پہنچوں گا میں اُس پار بڑی مشکل ہے
موجِ ساحل بھی ہے منجدھار بڑی مشکل ہے

دامنِ عفو ہے درکار بڑی مشکل ہے
اشک بہتے ہیں لگاتار بڑی مشکل ہے

یہ الگ بات اطبا بھی نہ پہچان سکے
میں مدینے کا ہوں بیمار بڑی مشکل ہے

سلکِ گوہر نہیں بنتا ہے یہ موتی آقا
چشمِ گریاں کا ہر اِک تار بڑی مشکل ہے

میری کشتی کا ہلاؔل آج نگہباں ہے خدا
بادباں کوئی نہ پتوار بڑی مشکل ہے

کلام : ڈاکٹر سیّد ہلاؔل جعفری
 
Top