درس حدیث ۔ نمبر 9

ایمان


اعوذ باللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم​


’’حضرت انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ایک موقعہ پر جبکہ حضرت معاذ رضی اللہ عنہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سواری پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے سوار تھے، حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (حضرت معاذ سے) فرمایا : اے معاذ بن جبل! حضرت معاذ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا : لبیک یا رسول اللہ و سعدیک! حضرت انس کہتے ہیں کہ تین مرتبہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت معاذ کو مخاطب کیا اور ہر مرتبہ حضرت معاذ نے یہی الفاظ دہرائے۔ تیسری مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جو کوئی سچے دل سے اس بات کی شہادت دے کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد مصطفی اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں، اللہ تعالیٰ اس پر دوزخ کی آگ حرام کر دے گا۔ حضرت معاذ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا : یا رسول اللہ! کیا میں اس بات سے لوگوں کو مطلع نہ کر دوں تاکہ وہ خوش ہو جائیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : نہیں! اگر تم انہیں یہ بات بتا دو گے تو وہ اسی پر بھروسہ کر کے بیٹھ رہیں گے (اور عمل میں کوتاہی کریں گے) چنانچہ حضرت معاذ رضی اللہ عنہ نے یہ حدیث اپنے انتقال کے وقت بیان کی تاکہ حدیث بیان نہ کرنے کی وجہ سے گناہگار نہ ہوں۔‘‘



عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضي الله عنه أَنَّ النَّبِيَّ صلي الله عليه وآله وسلم وَمُعَاذٌ رَدِيفُهُ عَلَي الرَّحْلِ، قَالَ : يَا مُعَاذُ ابْنَ جَبَلٍ، قَالَ : لَبَّيْکَ يَا رَسُوْلَ اﷲِ وَسَعْدَيْکَ، قَالَ : يَا مُعَاذُ، قَالَ : لَبَّيْکَ يَا رَسُوْلَ اﷲِ وَسَعْدَيْکَ، ثَلَاثًا، قَالَ : مَا مِنْ أَحَدٍ يَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اﷲُ وَ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُوْلُ اﷲِ صِدْقًا مِنْ قَلْبِهِ إِلَّا حَرَّمَهُ اﷲُ عَلَي النَّارِ. قَالَ : يَا رَسُوْلَ اﷲِ، أَفَلَا أُخْبِرُ بِهِ النَّاسَ فَيَسْتَبْشِرُوْا؟ قَالَ : إِذًا يَتَّکِلُوْا. وَ أَخْبَرَ بِهَا مُعَاذٌ عِنْدَ مَوْتِهِ تأَثُّمًا.

مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.


حوالہ جات
أخرجه البخاري في الصحيح، کتاب : العلم، باب : مَن خصَّ بالعلم قوما دون قومٍ، کراهيةَ أن لاَ يَفْهَمُوا، 1 / 59، الرقم : 128، ومسلم في الصحيح، کتاب : الإيمان، باب : الدليل علي أن من مات علي التوحيد دخل الجنة قطعا، 1 / 61، الرقم : 32، والبيهقي في شعب الإيمان، 1 / 147، الرقم : 125، واللالکائي في اعتقاد أهل السنة، 4 / 841، الرقم : 1564، وابن منده في الإيمان، 1 / 234، الرقم : 93، والمنذري في الترغيب والترهيب، 2 / 266، الرقم : 2344.
 
Top