خواہش نہیں ذرا بھی مجھے نام وام کی - افتخار راغب

کاشفی

محفلین
نعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم
(افتخار راغب)

خواہش نہیں ذرا بھی مجھے نام وام کی
میرے قلم کو پیاس ہے کوثر کے جام کی

یہ دل کہ جس میں‌ پیار بسا ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا
اِک چیز بس یہی ہے مِرے پاس کام کی

پیغامِ شاہِ دیں صلی اللہ علیہ وسلم کی محتاج کائنات
رحمت ہے سب کے واسطے اُن صلی اللہ علیہ وسلم کے پیام کی

دیوانہ وار ہر گھڑی شیداے مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم
بس رٹ لگائے رہتے ہیں آقاصلی اللہ علیہ وسلم کے نام کی

انسان کے حقوق و فرائض عیاں‌کیے
تعلیمِ عدل آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دنیا میں‌عام کی

تاریخ ہے گواہ کہ خیرالانامصلی اللہ علیہ وسلم نے
تفریق جڑ سے ختم کی آقا غلام کی

قول و عمل حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے قرآں‌ کے ترجماں
تشریح اُنصلی اللہ علیہ وسلم کی ذات خدا کے کلام کی

بس یہ کہ اُن صلی اللہ علیہ وسلم سا ہوگا کوئی اور نہ ہو سکا
کیا خوب ذاتِ پاک ہے خیرالانام صلی اللہ علیہ وسلم کی

اہلِ فلک گواہ کہ سارے جہاں میں
خوشبو رچی بسی ہے درود و سلام کی

راغب ہر ایک نعت ہے نزرانہء خلوص
توصیف کب رقم ہوئی ہےعالی مقام صلی اللہ علیہ وسلم کی
 
Top