خواب کا سفر - کاشف ممتاز

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
میں خوابوں کے سفر میں ہوں۔ وقت کی تیز لہریں مجھے انسانوں کے جنگل سے سیلاب کی مانند تیز سے تیز تر بہائے لئے جا رہی ہیں۔ درختوں جیسے یہ لوگ مجھے دیکھ کر ہنستے ہیں۔ اپنی تنو مند جڑوں کو پاؤں سمجھتے ہائے میرا مذاق اُڑا رہے ہیں ۔ ان کی گردنیں اکڑی ہوئی شاخوں کی طرح ہیں اور آنکھوں کا رُخ پتوں کی طرح آسمان کی طرف۔ وقت کی موجوں کے ساتھ میں ان درختوں سے نبرد آزما ہوتی ہوئی رواں دواں ہوں ۔
 
Top