خواب کا دریا۔ناعمہ عزیز

ناعمہ عزیز

لائبریرین
یہ دنیا خواب کا دریا نہیں لڑکی
جسے تعبیر پانے کی ہوس میں پار کر لو تم
یہ دنیا اک تماشائی
مسلسل آبلہ پائی
کہ جس پر چلتے پاؤں درد کی جنت کو چھوتے ہیں
یقین و بے یقینی ہی کچل دیتی ہے سر ان کے
یہاں پر آنکھ میں جن کی بہت سے خواب ہوتے ہیں
محبت درد دیتی ہے تو نفرت سیج ہے ایسی
کہ جس کی رہ گزر میں ہر قدم پر خار ہوتے ہیں
مگر تم حوصلہ رکھنا
وفا کا سلسلہ رکھنا
یہ آنکھیں خواب کا گھر ہیں
مگر تم خواب مت بُننا
کہ سارے خواب آنکھوں میں
ہی سانسیں توڑ جاتے ہیں
انہیں تعبیر ملنے کی کوئی امید مت رکھنا
انہی خوابوں کی تم نے کرچیاں پلکوں سے چننی ہیں
سنو لڑکی!
خوشی بانٹو
ہنسی کے رنگ بکھراؤ
یہ دنیا خواب کا دریا نہیں جس کو
کسی کچے گھڑے پر پار کر پاؤ۔
ناعمہ عزیز
 
آخری تدوین:

فاتح

لائبریرین
واہ واہ واہ جتنی تعریف کی جائے اتنی ہی کم ہے۔ الفاظ کی بنت اتنی خوبصورت ہے کہ حسد محسوس ہو تا ہے۔ قاری نظم کے ساتھ بہتا چلا جاتا ہے۔ اس خوبصورت تخلیق پر ڈھیروں مبارک باد!
 
شکریہ۔۔۔
میں اس کی تدوین پہلے ہی کر چکی تھی۔ شاید میرے تدوین کرنے کے دوران آپ نے اقتباس لیا۔
جی درست،
اب اس والی سطر کو دیکھ لیجئے گا ، :)
انہیں خوابوں کی تم نے کرچیاں پلکوں سے چننی ہیں
درا صل " ہم نے، تم نے" ماضی سے متعلق درست ہیں، حال میں " ہمیں، تمہیں" مناسب ہے۔
 
Top