خواب --- ایک نظم --- علی ساحل

مغزل

محفلین
’’خواب‘‘

چلو اک رسم کا آغاز کرتے ہیں
بچھڑنے سے ذرا پہلے
وہ باتیں جو ابھی ہم کرنے والے ہیں
انہیں کاغذ پہ لکھتے ہیں
اور اس کاغذ کی کشتی کو
وہاں جاکر سمندر کے سفر پر بھیج دیتے ہیں
جہاں ہم روز ملتے تھے
اگر وہ کاغذی باتیں
کسی دن لوٹ آئیں تو
اسی دن راستے تبدیل کرلیں گے
تمھارے خواب کی تکمیل کرلیں گے

علی ساحل
 
Top