خمیدہ سر نہیں ہوتا میں خودداری کے موسم میں

عیشل

محفلین
خمیدہ سر نہیں ہوتا میں خودداری کے موسم میں
مِرا اک اپنا موسم ہے گرانباری کے موسم میں

ہمارے کھِلنے اور جھڑنے کے دن اِک ساتھ آئے تھے
ہمیں دیمک نے چاٹا ہے،شجر کاری کے موسم میں

تمنّا میں فراغت کو کوئی لمحہ نہیں ملتا
بڑی مصروفیت رہتی ہے،بیکاری کے موسم میں

کہیں باہر کی زنجیریں نہ اندر تک پہنچ جائیں
گرفتہ دل نہیں ہوتا گرفتاری کے موسم میں

(عباس تابش)
 

عمر سیف

محفلین
ہمارے کھِلنے اور جھڑنے کے دن اِک ساتھ آئے تھے
ہمیں دیمک نے چاٹا ہے،شجر کاری کے موسم میں


خوب ۔۔۔ لاجواب ۔۔۔
 

زونی

محفلین
تمنّا میں فراغت کو کوئی لمحہ نہیں ملتا
بڑی مصروفیت رہتی ہے،بیکاری کے موسم میں


بہت خوب غزل ھے
 

سارہ خان

محفلین
خمیدہ سر نہیں ہوتا میں خودداری کے موسم میں
مِرا اک اپنا موسم ہے گرانباری کے موسم میں

ہمارے کھِلنے اور جھڑنے کے دن اِک ساتھ آئے تھے
ہمیں دیمک نے چاٹا ہے،شجر کاری کے موسم میں

تمنّا میں فراغت کو کوئی لمحہ نہیں ملتا
بڑی مصروفیت رہتی ہے،بیکاری کے موسم میں

کہیں باہر کی زنجیریں نہ اندر تک پہنچ جائیں
گرفتہ دل نہیں ہوتا گرفتاری کے موسم میں

(عباس تابش)


بہت خوب عیشل ۔۔۔ :clapp:
 

فرحت کیانی

لائبریرین
خمیدہ سر نہیں ہوتا میں خودداری کے موسم میں
مِرا اک اپنا موسم ہے گرانباری کے موسم میں


ہمارے کھِلنے اور جھڑنے کے دن اِک ساتھ آئے تھے
ہمیں دیمک نے چاٹا ہے،شجر کاری کے موسم میں


تمنّا میں فراغت کو کوئی لمحہ نہیں ملتا
بڑی مصروفیت رہتی ہے،بیکاری کے موسم میں

کہیں باہر کی زنجیریں نہ اندر تک پہنچ جائیں
گرفتہ دل نہیں ہوتا گرفتاری کے موسم میں

(عباس تابش)
بہت عمدہ عیشل۔۔۔ شیئر کرنے کا بہت شکریہ
 
Top