خدا حافظ ابو ! خوش آمدید میاں جی !

ناعمہ عزیز

لائبریرین
شادی کی تقریب کے بعد وداع ہوتے ہوئے دلہن نے اپنے والد کی پیشانی کا بوسہ لیا اور ان کے ہاتھ میں کوئی چیز تھما دی۔
تقریب میں موجود تمام حاضرین حیران تھے کہ آخر دلہن نے وہ کون سی چیز اپنے والد کو دی ہے؟
والد نے تقریب میں موجود شرکاء کے تجسس کو ایسے محسوس کیا جیسے تمام لوگوں کی نظریں اس پر گڑی ہیں کہ وہ کب اس راز کو آشکار کرتا ہے؟
بالآخر اس نے بلند آواز میں اعلان کیا :
"خواتین و حضرات! آج میری زندگی کا خوش نصیب ترین دن ہے ۔۔۔"
پھر اس نے ہاتھ اٹھا کر وہ چیز بتائی جو اس کی دختر نیک اختر نے اسے تھمائی تھی ۔۔۔
"میری عزیز از جان بیٹی نے آخر کار ۔۔۔ آخر کار میرا کریڈٹ کارڈ مجھے واپس لوٹا دیا ہے ۔۔۔"
تمام محفل زعفران زار ہو گئی ۔۔۔ سوائے ۔۔۔ بچارے شوہر نامدار کے!!
 
Top