فراز خاک ہونے سے بچا لے!!!

فرحت کیانی

لائبریرین
اس سے پہلے کہ یہ جسم فنا ہو جائے
اس سے پہلے کہ یہ خاکسترِ جاں بھی نہ رہے
اس سے پہلے کہ کوئی حشر بپا ہو جائے

خاک ہونے سے بچا لے کوئی میری آنکھیں
اپنے چہرے پہ لگا لے کوئی میری آنکھیں

کون مگر سہہ سکے گا میری آنکھوں کے عذاب
کس میں یہ حوصلہ ہو گا کہ ہمیشہ دیکھے
ان کی پلکوں کی صلیبوں پہ اترتے ہوئے خواب


جن کی کرچوں کی چبھن روح تلک اتر جاتی ہے۔
زندگی زندگی بھر کے لئے کُرلاتی ہے!!!!!


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔احمد فراز
 
Top