سید شہزاد ناصر
محفلین
ریڈیو پہ جائے گا خوچہ یہ گانا گائے گا
چل چل چنبیلی باغ میں کشمش کھلائے گا
محفل میں میرا یار چہ آیا نہ آئے گا
آواز میرا یار کا محفل میں جائے گا
آواز میرا یار کا محفل میں جائے گا
ہم جانتے تھے عشق میں یہ دن بھی آئے گا
غم ہم کو کھائے گا خوچہ ہم غم کو کھائے گا
غم ہم کو کھائے گا خوچہ ہم غم کو کھائے گا
فرقت میں اپنا آنکھ سے آنسو گرائے گا
دل میں چہ آگ لگتا ہے اُس کو بجھائے گا
دل میں چہ آگ لگتا ہے اُس کو بجھائے گا
فٹ پاتھ پر خو کس لئے جھگی بنائے گا
ہم اپنا دل کا بنگلہ میں تم کو بٹھائے گا
ہم اپنا دل کا بنگلہ میں تم کو بٹھائے گا
دلبر ہمارا ہم کو چہ ملنے کو آئے گا
پیسہ بھی اس کو دے گا چلم بھی پلائے گا
پیسہ بھی اس کو دے گا چلم بھی پلائے گا
ہم کو مجید بولے گا خان! اِک غزل سناؤ
ہم اچھا والا اور غزل بھی سنائے گا
ہم اچھا والا اور غزل بھی سنائے گا