خان کا غزل مجید لاہوری

ریڈیو پہ جائے گا خوچہ یہ گانا گائے گا
چل چل چنبیلی باغ میں کشمش کھلائے گا
محفل میں میرا یار چہ آیا نہ آئے گا
آواز میرا یار کا محفل میں جائے گا​
ہم جانتے تھے عشق میں یہ دن بھی آئے گا
غم ہم کو کھائے گا خوچہ ہم غم کو کھائے گا​
فرقت میں اپنا آنکھ سے آنسو گرائے گا
دل میں چہ آگ لگتا ہے اُس کو بجھائے گا​
فٹ پاتھ پر خو کس لئے جھگی بنائے گا
ہم اپنا دل کا بنگلہ میں تم کو بٹھائے گا​
دلبر ہمارا ہم کو چہ ملنے کو آئے گا
پیسہ بھی اس کو دے گا چلم بھی پلائے گا​
ہم کو مجید بولے گا خان! اِک غزل سناؤ
ہم اچھا والا اور غزل بھی سنائے گا​
 
فٹ پاتھ پر خو کس لئے جھگی بنائے گا
ہم اپنا دل کا بنگلہ میں تم کو بٹھائے گا
دلبر ہمارا ہم کو چہ ملنے کو آئے گا
پیسہ بھی اس کو دے گا چلم بھی پلائے گا​
ہم کو مجید بولے گا خان! اِک غزل سناؤ
ہم اچھا والا اور غزل بھی سنائے گا
:rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
خاں صیب، اک اور سنائے گا؟
 
Top