خالد مسعود خان

تنویرسعید

محفلین
پنڈ کے بوہڑ تھلے ہم عشق لڑایا کرتے تھے

پنڈ کے بوہڑ تھلے ہم عشق لڑایا کرتے تھے
وہ پانڈے مانجا کر تی تھی ہم مج نہوایا کرتے تھے

وہ ہر کام میں اگے تھی ہم ہر کام میں پھاڈی تھے
وہ سبق مکا کے بہہ جاتی تھی ہم پنسل گھڑیا کرتے تھے

جدوں میری بے بے اس کے گھر رشتہ لین گئی
وہ کالج جایا کرتی تھی ہم درس میں پڑھیا کرتے تھے

گرمیوں میں شِکر دوپہری ہم بیری پہ چڑہیا کرتے تھے
منہ سج پڑولا ہوتا تھا جب ڈیموں لڑیا کرتے تھے

پنڈکے چھپڑکنڈے جب وہ مینوں ملنے آتی تھی
شیدا، گاما، فضلو، طیفا مفت میں*سڑیا کرتے تھے۔ ہم عشق لڑایا کرتے تھے
 

فرخ منظور

لائبریرین
پارٹیشن کے بعد ہمارے محلے میں بھارت کے علاقے سے ہجرت کر کے کچھ لوگ آباد ہوگئے جو کہ خالصتاً اردو بولتے تھے۔ ہمارے بڑے بزرگ جو پکے پنجابی تھے جب بھی ان سے اردو بولنے کی کوشش کرتےتو عجیب صورتِ حال پیدا ہوجاتی۔ مثلاً ان اہلِ اردو اصحاب کی نانی اکثر برامدے میں چارپائی بچھا کر بیٹھ جاتی اور ہمارے ایک بزرگ کو اس برامدے سے گزر کر اوپر کی منزل پر جانا پڑتا تو وہ اسے کہتے۔
"جب تم راستے میں منجی ڈھاتی ہو تو ہمارا گوڈا پاجتا ہے" (جب تم راستے میں چارپائی بچھاتی ہو تو ہمارا گھٹنا چارپائی سے ٹکرا کر زخمی ہو جاتا ہے).
 

محمد وارث

لائبریرین
پارٹیشن کے بعد ہمارے محلے میں بھارت کے علاقے سے ہجرت کر کے کچھ لوگ آباد ہوگئے جو کہ خالصتاً اردو بولتے تھے۔ ہمارے بڑے بزرگ جو پکے پنجابی تھے جب بھی ان سے اردو بولنے کی کوشش کرتےتو عجیب صورتِ حال پیدا ہوجاتی۔ مثلاً ان اہلِ اردو اصحاب کی نانی اکثر برامدے میں چارپائی بچھا کر بیٹھ جاتی اور ہمارے ایک بزرگ کو اس برامدے سے گزر کر اوپر کی منزل پر جانا پڑتا تو وہ اسے کہتے۔
"جب تم راستے میں منجی ڈھاتی ہو تو ہمارا گوڈا پاجتا ہے" (جب تم راستے میں چارپائی بچھاتی ہو تو ہمارا گھٹنا چارپائی سے ٹکرا کر زخمی ہو جاتا ہے).


یہ اردو سن کر وہ نانی جی بھی بے اختیار ہنستی ہونگی، کیا معلوم وہ برزگ یہی چاہتے ہوں ;)
 
پنڈ کے بوہڑ تھلےپنڈ کے بوہڑ تھلے ہم عشق لڑایا کرتے تھے

پنڈ کے بوہڑ تھلےپنڈ کے بوہڑ تھلے ہم عشق لڑایا کرتے تھے
وہ پانڈے مانجا کر تی تھی ہم مج نہوایا کرتے تھے

وہ ہر کام میں اگے تھی ہم ہر کام میں پھاڈی تھے
وہ سبق مکا کے بہہ جاتی تھی ہم پنسل گھڑیا کرتے تھے

جدوں میری بے بے اس کے گھر رشتہ لین گئی
وہ کالج جایا کرتی تھی ہم درس میں پڑھیا کرتے تھے

گرمیوں میں سِکھر دوپہری ہم بیری پہ چڑہیا کرتے تھے
منہ سج پڑولا ہوتا تھا جب ڈیموں لڑیا کرتے تھے

پنڈکے چھپڑکنڈے جب وہ مینوں ملنے آتی تھی
شیدا، گاما، فضلو، طیفا مفت میں*سڑیا کرتے تھے۔ ہم عشق لڑایا کرتے تھے
معنی درکار ہیں۔
 

خرم

محفلین
پنڈ کے بوہڑ تھلے دو واری غلطی نال لکھیا گیا ایہہ۔ مطلب ایہہ "گاؤں کے برگد تلے"
شکر دوپہر کہندے نہیں "تپتی دوپہر" نوں یا "جب سورج نصف النہار پر ہو"
ڈیموں "بھڑ" wasp۔
اونویں گلابی اصلی دے چکر وچ کیوں پیندے او؟ شے مزیدار ہونی چاہی دی ایہہ بس۔
 
Top