سلیم کوثر حُسن کو عشق کی تصویر بتاتے ہوئے لوگ

محبوب الحق

محفلین
حُسن کو عشق کی تصویر بتاتے ہوئے لوگ
مر گئے زہر کی تاثیر بتاتے ہوئے لوگ
-
رات اک خواب سنایا تھا ہَوا کو میں نے
صبح سے پھرتے ہیں تعبیر بتاتے ہوئے لوگ
-
یادِ جاناں میں ہوئے اپنے ہی قدموں پہ نڈھال
زلف کو پاؤں کی زنجیر بتاتے ہوئے لوگ
-
ایک دن اپنی گواہی کے لئے ترسیں گے
اہلِ ہجرت کو پناہ گیر بتاتے ہوئے لوگ
-
روشنی اور ہَوا چھین رہے ہیں ہم سے
چاند سورج تری جاگیر بتاتے ہوئے لوگ
-
اب جو تاریخ نے پوچھا ہے تو چُپ سادھ گئے
سرِ محضر مری تحریر بتاتے ہوئے لوگ
-
خود کو یہ کون سمجھتے ہیں کبھی پوچھ سلیمؔ
مجھے غالبؔ تو تجھے میرؔ بتاتے ہوئے لوگ
 
Top