نیلم
محفلین
ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دفعہ حضرت عمررضی الله عنہ نے حضرت علی رضی الله عنہ سے کہا کہ اکثر اوقات آپ رحمتہ اللعالمیںن صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ہوتے ہیں مگر ہم نہیں ہوتے - اور کبھی ہم ہوتے ہیں آپ نہیں ہوتے - میں آپ سے تین سوال کرتا ہوں اگر آپ کو جوابات معلوم ہوں تو بتائیے -
حضرت علی رضی الله عنہ نے فرمایا " پوچھیں "
حضرت عمررضی الله عنہ کے سوالات
١. کسی کو کسی سے محبّت ہوتی ہے جب کہ وہ اس کا کوئی سلوک نہیں دیکھتا ، کسی کو کسی سے دشمنی ہوتی ہے جب کہ اس کی کوئی برائی نہیں دیکھی ؟
٢. آدمی بات کرتا کرتا کوئی بات بھول جاتا ہے پھر اچانک اسے بات یاد آجاتی ہے اوس کی وجہ ؟
٣. انسان خواب دیکھتا ہے پھر کوئی خواب تو سچا ہوتا ہے کوئی جھوٹا اس کی وجہ ؟
حضرت علی رضی الله عنہ کے جوابات
١. ہاں میں نے رحمتہ اللعالمین صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ فرماتے تھے کہ ارواح جمع شدہ لشکر ہیں - اور فضا میں ملتی جلتی ہیں پھر جن ارواح میں تعارف ہو جاتا ہے ان میں محبت ہو جاتی ہے - جن میں وہاں اجنبیت رہتی ہے ان میں دنیا میں بھی اجنبیت رہتی ہے -
٢. ہاں میں نے رحمتہ اللعالمین صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ فرما رہے تھے کہ ہر دل کے لئے چاند کے بادل کی طرح بادل ہوتا ہے - پھر جس طرح چاند پر بادل چھا کر اس کی روشنی ختم کر دیتا ہے ، اور جب ہٹ جاتا ہے پھر چاند روشن ہو جاتا ہے - انسان کے ذہن پر گفتگو کے دوران بادل چھا جاتا ہے اور وہ بات بھول جاتا ہے اور جب بادل ہٹ جاتا ہے تو بات یاد آجاتی ہے -
٣. ہاں میں نے رحمتہ اللعالمیں صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ فرما رہے تھے کہ جب انسان گہری نیند سو جاتا ہے تو اس کی روح عرش تک چڑھتی ہے پھر جو عرش کے ورے بیدار نہیں ہوتا ( اور کچھ خواب میں دیکھتا ہے ) تو اس کا وہ خواب سچا ہوتا ہے ورنہ جھوٹا -
حضرت عمررضی الله عنہ نے فرمایا الحمد الله ! میں نے موت سے پہلے تینوں کا جواب پا لیا -
حضرت عمررضی الله عنہ نے فرمایا حیرانی کی بات یہ ہے کہ کبھی انسان خواب میں ایسی بات دیکھتا ہے جس کا اس کے دل میں ڈر بھی نہیں گزرا تھا اور اس کا وہ خواب سچا ہو جاتا ہے - اور کوئی خواب کچھ بھی نہیں ہوتا -
اس پر حضرت علی رضی الله عنہ نے فرمایا کہ الله تعالیٰ کا فرمان ہے کہ " الله یتوفی النفس " الخ - الله موت کے وقت بھی روحیں قبض کر لیتا ہے اور جو فوت نہیں ہوئے ان کی ارواح نیند کے وقت بھی قبض کر لیتا ہے پھر وہ ارواح روک لیتا ہے جن پر موت کا فیصلہ صادر ہو چکا ہوتا ہے -
اور دوسری ارواح ایکی مقررہ مدت کے لئے چھوڑ دیتا ہے جن روحوں کو نیند میں چڑھایا جاتا ہے اور جو کچھ وہ آسمان میں دیکھ آتی ہیں وہ باتیں درست ہوتی ہیں -
پھر جب وہ اپنے جسموں کی طرف واپس آجاتیں ہیں تو فضا میں انھیں شیطان مل جاتے ہیں اور ان کو جھوٹی باتیں بتا دیتے ہیں ایسے خواب جھوٹے ہوتے ہیں -
از امام ابن القیم رحمتہ الله علیہ کتاب الروح ترجمہ مولانا عبد المجید
حضرت علی رضی الله عنہ نے فرمایا " پوچھیں "
حضرت عمررضی الله عنہ کے سوالات
١. کسی کو کسی سے محبّت ہوتی ہے جب کہ وہ اس کا کوئی سلوک نہیں دیکھتا ، کسی کو کسی سے دشمنی ہوتی ہے جب کہ اس کی کوئی برائی نہیں دیکھی ؟
٢. آدمی بات کرتا کرتا کوئی بات بھول جاتا ہے پھر اچانک اسے بات یاد آجاتی ہے اوس کی وجہ ؟
٣. انسان خواب دیکھتا ہے پھر کوئی خواب تو سچا ہوتا ہے کوئی جھوٹا اس کی وجہ ؟
حضرت علی رضی الله عنہ کے جوابات
١. ہاں میں نے رحمتہ اللعالمین صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ فرماتے تھے کہ ارواح جمع شدہ لشکر ہیں - اور فضا میں ملتی جلتی ہیں پھر جن ارواح میں تعارف ہو جاتا ہے ان میں محبت ہو جاتی ہے - جن میں وہاں اجنبیت رہتی ہے ان میں دنیا میں بھی اجنبیت رہتی ہے -
٢. ہاں میں نے رحمتہ اللعالمین صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ فرما رہے تھے کہ ہر دل کے لئے چاند کے بادل کی طرح بادل ہوتا ہے - پھر جس طرح چاند پر بادل چھا کر اس کی روشنی ختم کر دیتا ہے ، اور جب ہٹ جاتا ہے پھر چاند روشن ہو جاتا ہے - انسان کے ذہن پر گفتگو کے دوران بادل چھا جاتا ہے اور وہ بات بھول جاتا ہے اور جب بادل ہٹ جاتا ہے تو بات یاد آجاتی ہے -
٣. ہاں میں نے رحمتہ اللعالمیں صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ فرما رہے تھے کہ جب انسان گہری نیند سو جاتا ہے تو اس کی روح عرش تک چڑھتی ہے پھر جو عرش کے ورے بیدار نہیں ہوتا ( اور کچھ خواب میں دیکھتا ہے ) تو اس کا وہ خواب سچا ہوتا ہے ورنہ جھوٹا -
حضرت عمررضی الله عنہ نے فرمایا الحمد الله ! میں نے موت سے پہلے تینوں کا جواب پا لیا -
حضرت عمررضی الله عنہ نے فرمایا حیرانی کی بات یہ ہے کہ کبھی انسان خواب میں ایسی بات دیکھتا ہے جس کا اس کے دل میں ڈر بھی نہیں گزرا تھا اور اس کا وہ خواب سچا ہو جاتا ہے - اور کوئی خواب کچھ بھی نہیں ہوتا -
اس پر حضرت علی رضی الله عنہ نے فرمایا کہ الله تعالیٰ کا فرمان ہے کہ " الله یتوفی النفس " الخ - الله موت کے وقت بھی روحیں قبض کر لیتا ہے اور جو فوت نہیں ہوئے ان کی ارواح نیند کے وقت بھی قبض کر لیتا ہے پھر وہ ارواح روک لیتا ہے جن پر موت کا فیصلہ صادر ہو چکا ہوتا ہے -
اور دوسری ارواح ایکی مقررہ مدت کے لئے چھوڑ دیتا ہے جن روحوں کو نیند میں چڑھایا جاتا ہے اور جو کچھ وہ آسمان میں دیکھ آتی ہیں وہ باتیں درست ہوتی ہیں -
پھر جب وہ اپنے جسموں کی طرف واپس آجاتیں ہیں تو فضا میں انھیں شیطان مل جاتے ہیں اور ان کو جھوٹی باتیں بتا دیتے ہیں ایسے خواب جھوٹے ہوتے ہیں -
از امام ابن القیم رحمتہ الله علیہ کتاب الروح ترجمہ مولانا عبد المجید