اصغر گونڈوی حسن کو وسعتیں جو دیں.....اصغر گوندوی

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
حسن کو وسعتیں جو دیں عشق کو حوصلہ دیا
جو ملے نہ مٹ سکے مجھ کو وہ مدعا دیا

ہاتھ میں لے کے جامِ مے آج وہ مسکرا دیا
عقل کو سرد کردیا روح کو جگمگادیا

دل پے لیا ہے داغِ عشق کھوکے بہارِ زندگی
اک گلِ تر کے واسطے میں نے چمن لٹا دیا

کچھ تو کہو یہ کیا ہوا تم بھی تھے ساتھ کیا
غم میں یہ کیوں سرور تھا درد نے کیوں مزا دیا

اب نہ یہ میری ذات ہے اب نہ یہ کائنات ہے
میں نے نوائے عشق کو ساز سے یوں ملادیا

عکس جمالِ یار کا آئینہ ء خودی میں دیکھ
یہ غمِ عشق کیا دیا مجھ سے مجھے چھپادیا
 

Saadullah Husami

محفلین
اب نہ یہ میری ذات ہے اب نہ یہ کائنات ہے
میں نے نوائے عشق کو ساز سے یوں ملادیا

عاشق و معشوق کا ملاپ ہی دار ومدار توحید الہی ہے
بہت خوب ۔
 

سید زبیر

محفلین
عکس جمالِ یار کا آئینہ ء خودی میں دیکھ​
یہ غمِ عشق کیا دیا مجھ سے مجھے چھپادیا​
سبحان اللہ ۔ ۔ ۔ بہت خوبصورت کلام ۔ ۔ ۔ جزاک اللہ​
 

پپو

محفلین
کچھ تو کہو یہ کیا ہوا تم بھی تھے ساتھ کیا​
غم میں یہ کیوں سرور تھا درد نے کیوں مزا دیا​
 
Top