حسن فانی کی بے ثباتی

ابن جمال

محفلین
حسن فانی کی بے ثباتی
غالب عظیم شاعر ہے ۔ زندگی کوچونکہ اس نے ہررنگ میں‌جیاہے یعنی شمع ہررنگ میں جلتی سحر ہونے تک ۔اس نے زندگی اوراس کے نشیب وفراز اوراتارچڑھائو کو بہت قریب سے دیکھاہے اس لئے انسانی کیفیات وجذبات اورحادثات ووقائع کی ترجمانی کیلئے جتنے موثر اشعار غالب کے یہاں ملتے ہیں وہ کسی اورکے یہاں نہیں‌ ملتے۔
غالب کاایک شعر ہے
پوچھ مت رسوائی انداز استغنائے حسن
دست مرہون حنارخسار رہن غازہ تھا
میک اپ کی صنعت نے غالب کے زمانہ میں کہاں‌ اتنی ترقی کی تھی اب اس میں جو جدت طرازیاں پیداہوگئی ہیں وہ حیرت واستعجاب میں‌ڈالنے والی ہے۔ میک اپ کی خصوصیات بھی کچھ کچھ میڈیاسے ملتی ہے یعنی
جنوں کو خرد اورخرد کوجنوں کرکے
جوچاہے میڈیاکاحسن کرشمہ ساز کرے
میک اپ سے اچھی صورتیں اچھی خاصی بگڑجاتی ہیں اورخاصی تفصیل سے بگڑی صورتیں چاند کاٹکرادکھائی دیتی ہیں۔
آپ سوچ رہے ہوں‌کہ ہم یہ کیاخواہ مخواہ کی تفصیلات لے کر بیٹھ گئے ۔اورہم کہناکیاچاہ رہے ہیں‌تواے صاحبو!
آمدم برسرمطلب
بالی ووڈ کے ہیروہیروئن کی شہرت برصغیر میں بطور خاص بہت ہے۔خاص کرنوجوان آج کل کی ہاٹ اداکاروں پردیوانہ اورفریفتہ رہتے ہیں اورسمجھتے ہیں کہ فلموں میں جو ان کانکھرانکھرا سا،پیاراپیارا ساروپ دیکھ رہے ہیں وہ ان کی اصل شکل وصورت ہے تو براہ کرام اس خیال خام سے بازآجائیں۔یہ سب میک اپ کی کرشمہ سازی ہے ۔
اگر وہ اصل شکل وصورت میں سامنے آجائے توآپ شاید پہچاننے سے انکار کردیں اوراگربصد دقت پہچان بھی لیں تو عشق کا بھوت سر سے اترجائے۔عشق کے اس بھوت نے بہت سے نوجوانوں کو بقول غالب ناکارہ کیاہواہے۔
اس کیلئے یاہوکے شکریہ کے ساتھ یہ ملاحظہ کیجئے اورپھر اپنے گراں قدر تبصرے۔
http://in.lifestyle.yahoo.com/people/bollywood-stars-makeup-article-ilmx.html
 
Top