داغ حسرت آتی ہے دلِ ناکام پر - داغ دہلوی

کاشفی

محفلین
غزل
(داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ)

حسرت آتی ہے دلِ ناکام پر
اس کو دے ڈالوں خدا کے نام پر

ہو گیا صیاد بھی عاشق مزاج
خود بچھا جاتا ہے اپنے دام پر

جب پسند آتا ہے میرا شعر اُنہیں
گالیاں پڑتی ہیں میرے نام پر

جلنے لگتی ہے زبان کہتے ہی، داغ
اُف نکل جاتی ہے میرے نام پر
 

فرخ منظور

لائبریرین
شکریہ جناب سخنور صاحب۔۔ جیتے رہیں۔۔مزید غزل شریکِ محفل کر رہا ہوں اُسے بھی ہمیشہ کی طرح داد و ستائش سے نوازئیے جناب۔ :)

کیوں نہیں جناب۔ ویسے بھی آج کل آپ کلاسیکی شعرا سے انتخاب کر رہے ہیں اور مجھے کلاسیکی شاعری ہی زیادہ پسند ہے۔ مزید کا انتظار رہے گا۔ :)
 
Top