بہزاد لکھنوی حال یہ ہے عجیب حال میں ہوں - بہزاد لکھنوی

کاشفی

محفلین
محفلِ خیال
(بہزاد لکھنوی)
حال یہ ہے عجیب حال میں ہوں
آج کل آپ کے خیال میں ہوں

کیا خبر مجھ کو کون حال میں ہوں
لوگ کہتے ہیں، وبال میں ہوں

اب ہے تنہائیوں میں یہ عالم
جیسے میں محفلِ خیال میں ہوں

اللہ اللہ ملال کی لذّت
یہ خوشی ہے کہ میں ملال میں ہوں

حنشوں میں ہیں آج کون و مکاں
آج میں وقفِ عرض حال میں ہوں

مجھ کو اپنی خبر کہاں ساقی
مست رنگینیء خیال میں ہوں

آج اُن کا خیال ہے بہزاد
آج میں مست ہرخیال میں ہوں
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
اللہ اللہ ملال کی لذّت
یہ خوشی ہے کہ میں ملال میں ہوں

واہ کاشفی بھائی۔۔۔۔ سبحان اللہ۔۔۔ کیا ہی لاجواب اشعار ہیں۔۔۔۔
 
Top