مصطفیٰ زیدی جیل

غزل قاضی

محفلین
جیل

آج کی رات ہر اک گھر کا یہی عالِم ہے
آج کی رات ہر اک گھر میں صفِ ماتم ہے

ماتمی ہات فقط سینہ زنی جانتے ہیں
ماتمی ہاتوں سے زنجیر نہیں کٹ سکتی

اور زنجیر کٹے بھی تو فَصیلِ زنداں
ایسی مُحکم ہے کہ رستے سے نہیں ہٹ سکتی

اور ہٹ جائے بھی بالفرض تو اس کے آگے
اور زِنداں ہے جو اِس سے بھی بڑا زنداں ہے


( مصطفیٰ زیدی از کوہِ ندا )
کراچی ۲۰۔ ۱۱/۲۹
 

یاسر شاہ

محفلین
آج کی رات ہر اک گھر کا یہی عالِم ہے
آج کی رات ہر اک گھر میں صفِ ماتم ہے
سچ ہے۔
ماتمی ہات فقط سینہ زنی جانتے ہیں
ماتمی ہاتوں سے زنجیر نہیں کٹ سکتی
ماتمی ہاتھوں نے زنجیر کاٹ دی ۔
اور زنجیر کٹے بھی تو فَصیلِ زنداں
ایسی مُحکم ہے کہ رستے سے نہیں ہٹ سکتی
رستے سے ہٹا دی گئی۔
اور ہٹ جائے بھی بالفرض تو اس کے آگے
اور زِنداں ہے جو اِس سے بھی بڑا زنداں ہے
واقعی۔اس بڑے زنداں سے نکلنا محال ہے
 
Top