داغ جَل کے ٹھنڈے ہوئے ترے غم میں - داغ دہلوی

کاشفی

محفلین
غزل
(داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ)

جَل کے ٹھنڈے ہوئے ترے غم میں
ہم کو جنت ملی جہنم میں

کچھ ترا شوق، کچھ تری حسرت
اور رکھا ہی کیا ہے اب ہم میں؟

چل گئی چال آپ کی ہم پر
سیدھے سادے تھے آگئے دم میں

بزمِ دشمن میں کس طرح مرتا
موت آتی نہیں جہنم میں

دل کی قیمت بہت ہے نیم نگاہ
یہ تو آئے گا اس سے بھی کم میں

اب عنایت ہے کیوں خدا کے لیے؟
کون سی بات بڑھ گئی ہم میں؟

داغ کو وہ جلا کے کہتے ہیں
ہم نے روشن کیا ہے عالم میں
 
Top