جو بھی جھُوٹا تھا وہی خَواب دکھایا خُود کو - (غزل)

عؔلی خان

محفلین
*~* غزل *~*

جو بھی جھُوٹا تھا وہی خَواب دکھایا خُود کو
با رہا مَیں نے بنایا ہے تماشا خُود کو

جو نا معلُوم تھا پہلے اُسے معلُوم کیا
پھر بہت دیر تَلک غَم مِیں جلایا خُود کو

کوئی بے مول سَمجھتے ہوئے لِے جائے گا
اِسی دُھن مِیں پَسِ بَازار سجایا خُود کو

مُجھے معُلوم ہے، مُجھ مِیں بھی کئی خَامِیاں ہیں
کبھی سَمجھا بھی نہیں، مَیں نے خُدا سا خُود کو

© عؔلی خان – www.AliKhan.org/book.pdf
 
Top