جن بھوت؟

کیا آپ جنوں وغیرہ میں یقین رکھتے ہیں؟


  • Total voters
    107

زیک

مسافر
لوگوں سے بات کرتے اور مختلف سروے سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ بہت سے لوگوں کو یقین ہے کہ جن، بھوت اور ghosts وغیرہ exist کرتے ہیں۔ اب یہ سوال آپ کے سامنے ہے۔ اوپر ووٹ دیں۔
 

جہانزیب

محفلین
سوال واضع نہیں ہے۔۔

میں نے ووٹ تو دے دیا ہے مگر آپ کا سوال واضع نہیں ہے کہ آپ اصل میں کیا پوچھنا چاہتے ہیں؟ اگر تو جن بھوت سے مراد وہ جن ہیں جن کا قرآن میں اور ھمارے ہاں تصور ہے کہ ناری مخلوق تو میرا ان پر پختہ یقین ہے،
اور اگر انگریزی فکشن والے جن بھوتوں یا زیادہ بہتر بدروحیں تو ان پر میرا کوئی یقین نہیں ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
میرا ووٹ ہاں میں ہے۔
قرآنِ کریم جنوں کا وجود ثابت کرتا ہے۔ سورہ جن پڑھ لیجیے۔
ویسے یہ ووٹنگ کرانے کا مقصد کیا ہے۔
 

زیک

مسافر
جہانزیب: کسی بھی قسم کی ایسی مخلوق۔

نعیم: ووٹنگ شغلاً ہے۔ پچھلے دنوں کچھ جنوں اور جادو سے بچاؤ کی دعاؤں کی بات ہوئی کسی سے۔ پھر ایک سروے پڑھا کہ بہت لوگ ghosts کو مانتے ہیں۔ اور کچھ بلاگز پر لوگوں نے اپنی ghost stories لکھیں۔ اس سے ایسے ہی ذہن میں آیا کہ لوگوں سے پوچھتے ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
اللہ تعالٰی نے انسان سے پہلے جنوں کو بغیر دھویں والی آگ سے پیدا فرمایا۔ اور انسان کو کھنکھناتی مٹی سے پیدا فرمایا۔

مکہ میں ایک مسجد “مسجدِ جن“ کے نام سے اب بھی ہے۔ یہاں جنوں نے رسولِ پاک :pbuh: کے ہاتھ پر بیعت کی تھی۔
 

تیشہ

محفلین
ہاں ، جن اور بھوت دونوں ہوتے ہیں ۔ میں نے بہت سے ایسے لوگوں کو خود دیکھا ہے ۔ جو اس مخلوق سے بہت تنگ آئے ہوئے ہں،
دونوں ہوتے ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
جنوں کا وجود تو قرآن و حدیث سے ثابت ہے لیکن بھوت کا ذکر نہیں ہے۔ لگتا ہے یہ انسانی ذہن کی پیداوار ہے۔

واللہ اعلم
 

دوست

محفلین
اجنہ کا وجود قرآن سے ثابت ہے۔ آپ کا میرا ان سے واسطہ نہیں‌پڑا وہ الگ بات ہے۔
بھوت کی جہاں تک بات ہے یا عام طور پر جو لوگ ان سے تنگ ہیں‌ ان میں‌ایک چیز نسمہ ہے۔ نسمہ انسان کا جسم مثالی جو روح‌اور جسم کے درمیان رابطے کا ذریعہ ہوتاہے۔ اسی جسم کے ذریعے ہم خواب میں‌حرکت کرتے ہیں۔ مرنے کے بعد بعض لوگوں‌کے نسمے عالم اعراف میں‌فرشتوں‌کو چکر دے کر دنیا میں‌واپس آجاتے ہیں۔ یہ گھٹے ہوئے اذھان اپنی فطری برائی کی وجہ سے انسانوں‌کو تنگ کرتے ہیں‌اور نام جنوں‌کا لگ جاتا ہے۔
اجنہ بہت حلیم مخلوق ہیں۔(از خواجہ شمس الدین عظیمی)
 

فرخ

محفلین
وہ بھی کیا دن تھے، جب ہم جن تھے

بھئی میں تو جنوں پر یقین رکھتا ہوں، بھوتوں کا نہیں پتا۔
ثبوت کے طور پر ایک شعر پیشِ خدمت ہے۔۔۔۔۔

وہ بھی کیا دن تھے، جب ہم جن تھے
اب ہم دیو ہیں، جنوں کے پیو ہیں​

:twisted: :twisted:
 

شمشاد

لائبریرین
وہ بھی کیا دن تھے، جب ہم جن تھے

فرخ نے کہا:
بھئی میں تو جنوں پر یقین رکھتا ہوں، بھوتوں کا نہیں پتا۔
ثبوت کے طور پر ایک شعر پیشِ خدمت ہے۔۔۔۔۔

وہ بھی کیا دن تھے، جب ہم جن تھے
اب ہم دیو ہیں، جنوں کے پیو ہیں​

:twisted: :twisted:

بہت عرصہ گزرا مسجد میں اعلان ہو رہا تھا “ جن کا بچہ ہے، آ کر لے جائیں “ تو وہ آپ ہی کے متعلق ہو رہا تھا؟
 

فرخ

محفلین
وہ بھی کیا دن تھے، جب ہم جن تھے

شمشاد نے کہا:
فرخ نے کہا:
بھئی میں تو جنوں پر یقین رکھتا ہوں، بھوتوں کا نہیں پتا۔
ثبوت کے طور پر ایک شعر پیشِ خدمت ہے۔۔۔۔۔

وہ بھی کیا دن تھے، جب ہم جن تھے
اب ہم دیو ہیں، جنوں کے پیو ہیں​

:twisted: :twisted:

بہت عرصہ گزرا مسجد میں اعلان ہو رہا تھا “ جن کا بچہ ہے، آ کر لے جائیں “ تو وہ آپ ہی کے متعلق ہو رہا تھا؟

یہ اعلان تو اکژسنا جاتا ہے۔۔ لیکن وہ جن کا بچہ تو کیا، انسان کا بچہ بھی ہوتا تو بھی میرے متعلق نہیں ہوتا، کیونکہ،
“میری تو ابھی شادی بھی نہیں ہوئی ہے، بچے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا“ :oops: ۔۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
او اچھا اچھا، تو یہ بات ہے۔

اور ہاں میں جنوں پر تو یقین رکھتا ہوں، “وغیرہ“ پر نہیں۔ ووٹ البتہ میں نے دے دیا ہے۔
 
میرے جنوں پر یقین صرف قرآن میں ذکر ہونے کی حد تک ہی ہے۔
ویسے ادھر اٹلی میں بھی لوگوں کو جن شن پڑتے رہتے ہیں اور وہ انکو نکلواتے رہتے ہیں۔ دو برس پیشتر مجھے ایک ایسے ہی ادارہ کی طرف سے دعوت نامہ بھی موصول ہوا تھا۔

اور یاد آتا ہے کہ جب پاکستان میں تھا تو ہالینڈ سے چھپنے والے رسالے ماہنامہ اسپرانتو میں امریکہ کے کسی انسٹیٹوٹ کا اشتہار چھپا کرتا تھا کہ اگر کسی نے جن نکلوانے ہوں تو ہم مدد کرسکتے ہیں۔
Parapsycology کے تحت علم جنات کی سائینس کی روشنی میں تشریح وہ تحقیق کرنے کی کوشش ہورہی ہے۔

ویسے عرصہ ہوانہیں سنا کہ کسی کو جن پڑے ہوں۔
 

سیفی

محفلین
قرآن مجید میں تو جنات کا ذکر ہے۔۔۔۔اور احادیث میں انسانوں کو تنگ کرنے بارے بھی ان کا کچھ ذکر ملتا ہے۔۔۔۔۔

میں نے کسی جگہ پڑھا تھا کہ کچھ جنات نے ایک صحابی کو بھی شہید کر دیا تھا۔۔۔۔۔۔اور پھر جنات نے اشعار پڑھے تھے جن کا ایک مصرعہ کچھ یوں ہے:

نحن قتلنا سید الخزرج

جنات کا انسانوں پر آنا بھی ایک حقیقت ہے۔۔۔۔بہت عرصہ پہلے میں بھی اس سے انکاری تھا مگر ٹھوس شواہد اور روشن دلیلوں نے ثابت کر دیا ہے کہ جنات کسی انسان پر غلبہ پا کر اس سے مافوق الفطرت حرکات سرزد کروا سکتے ہیں۔۔۔۔تاہم آیات قرآنی کے ورد سے جنات کے شرور سے پناہ لی جا سکتی ہے۔۔۔۔۔۔
 
Top