جنوری لوٹ آئی ہے

عمر سیف

محفلین
وہی گلیاں، وہی کُوچے، وہی سردی کا موسم ہے

اسی انداز سے اپنا نظامِ زیست برہم ہے

یہ حُسنِ اتفّاق ایسا کہ نکھری چاندنی بھی ہے

وہی ہر سمت ویرانی، اداسی ، تشنگی سی ہے

وہی ہے بھیڑ سوچوں کی وہی تنہائیاں پھر سے

مجھے سب یاد ہے، کچھ سال پہلے کا یہ قصّہ ہے

وہی لمحہ تو ویرانے کا اک آباد حصّہ ہے

میری آنکھوں میں وہ اک لمحئہ موجود اب بھی ہے

وہ زندہ رات میرے ساتھ لاکھوں بار جاگی ہے

کسی نے رات کی تنہائیوں میں سرگوشیاں کی تھیں

کسی کی نرم گفتاری نے دل کو لوریاں دی تھیں

کسی نے میری تنہائی کا سارا کرب بانٹا تھا

کسی نے رات کی چنری میں روشن چاند ٹانکا تھا

چمکتے جگنوؤں کا سیل اک بخشا تھا راتوں کو

دھڑکتا سا نیا عنوان دیا تھا میرے خوابوں کو

میرے شعروں میں وہ اِلہام کی صورت اُترا تھا

معنی بن کے جو لفظوں میں پہلی بار دھڑکا تھا

وہ جس کے ہونے سے زندگی نغمہ سرائی ہے

اُسے کہنا کہ بھیگی جنوری پھر لوٹ آئی ہے ۔۔۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
حد ہے
کبھی دسمبر کو بھیجنے کے لیے شاعری کرتے ہیں اور اگر دسمبر چلا جائے اور جنوری آ جائے تو جنوری کے آنے پہ شاعری شروع کر دیتے ہیں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
حد ہے
کبھی دسمبر کو بھیجنے کے لیے شاعری کرتے ہیں اور اگر دسمبر چلا جائے اور جنوری آ جائے تو جنوری کے آنے پہ شاعری شروع کر دیتے ہیں۔

ارے کیوٹ بچے ناراض نہیں ہوتے ۔ :) پھر جنوری پر تو یہ ایک ہی نظم ہے نا! دسمبر والی شاعری سے تو میرا بھی دل بھر گیا :notlistening:
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
ارے کیوٹ بچے ناراض نہیں ہوتے ۔ :) پھر جنوری پر تو یہ ایک ہی نظم ہے نا! دسمبر والی شاعری سے تو میرا بھی دل بھر گیا :notlistening:
گویا آپ ہر پوسٹ پہ نظرِ کرم رکھتے ہیں۔
نجانے یہ کون سے وصی شاہ ٹائپ کے شاعر ہیں جو مہینوں پہ اتنی نظمیں لکھتے ہیں، ایک آدھ شعر تو چلو ٹھیک ہے پھر بھی۔
 

محمداحمد

لائبریرین
گویا آپ ہر پوسٹ پہ نظرِ کرم رکھتے ہیں۔
نجانے یہ کون سے وصی شاہ ٹائپ کے شاعر ہیں جو مہینوں پہ اتنی نظمیں لکھتے ہیں، ایک آدھ شعر تو چلو ٹھیک ہے پھر بھی۔

:)

یار اب وصی شاہ سے نہیں ملاؤ۔ اعزاز احمد آذر بہت اچھے شاعر ہیں۔

یہ غزل دیکھو۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
Top