جس گلی میں ترا گھر نہ ہو بالما

عندلیب

محفلین

جس گلی میں ترا گھر نہ ہو بالما
اس گلی سے ہمیں تو گزرنا نہیں
جو ڈگر ترے دوارے پہ جاتی نہ ہو
اس ڈگر پہ ہمیں پاؤں رکھنا نہیں
جس گلی میں ترا گھر نہ ہو بالما

زندگی میں کئی رنگ رلیاں سہی
ہر طرف مسکراتی یہ کلیاں سہی
خوبصورت بہاروں کی گلیاں سہی

جس چمن میں ترے پگ میں کانٹے چبھیں
اس چمن سے ہمیں پھول چننا نہیں
جس گلی میں ترا گھر نہ ہو بالما

ہاں یہ رسمیں، یہ قسمیں سبھی توڑ کے
تو چلی آ ، چُنر پیار کی اوڑھ کے
یا چلا جاؤں گا میں یہ جگ چھوڑ کے

جس جگہ یاد تری ستانے لگے
اس جگہ اک پل بھی ٹھہرنا نہیں

جس گلی میں ترا گھر نہ ہو بالما
اس گلی سے ہمیں تو گزرنا نہیں
 
آخری تدوین:
ہوتی نظر کے سامنے ہی ہے ۔ بس آنکھوں پر ایک پردہ پڑ جاتا ہے ۔
کبھی وقت کا ، کبھی احساس کا ، کبھی فورم کے اڈمن کے اختیارات کا :)
 

فہیم

لائبریرین
کب ، کیسے ، کیوں، کہاں ؟ :)
کیا حال ہیں بھیا ؟
کب: کا کچھ اتہ پتہ نہیں ٹھیک سے
کیسے: بذریعہ اسپیکر یا ہیڈ فون کمپیو ٹر پر
کہاں: گھر، آفس دونوں جگہ :)

اور حال ابھی تک تو حالوں میں ہیں آپ سنائیں کیسی ہیں کہاں ہیں اور کوئی نئی تازہ۔
 

عندلیب

محفلین
کب: کا کچھ اتہ پتہ نہیں ٹھیک سے
کیسے: بذریعہ اسپیکر یا ہیڈ فون کمپیو ٹر پر
کہاں: گھر، آفس دونوں جگہ :)

اور حال ابھی تک تو حالوں میں ہیں آپ سنائیں کیسی ہیں کہاں ہیں اور کوئی نئی تازہ۔
الحمدللہ بخیر ، نئی تازی تو آپ سنائیں گے۔:p
 
Top