جس بات میں اللہ کی تعریف ہو شامل
وہ بات پسندیدہ ہے ہر بات سے بڑھ کر
اچھے تو بہت لگتے ہیں نظروں کو ہماری
جچتے نہیں ہرگز مگر اس ذات سے بڑھ کر
یہ ارض و سما سات بنائے ہیں اسی نے
قادر ہے ، بنا سکتا ہے وہ سات سے بڑھ کر
دکھ تو ہمیں طاقت سے زیادہ نہیں دیتا
ہاں سکھ وہ عطا کرتا ہے اوقات سے بڑھ کر
موسیٰ سے کوئی پوچھے ملاقات کی لذت
دیتے ہیں جوابات سوالات سے بڑھ کر
اصحابِ محبت کو کسی کام کے اندر
لذت نہیں ملتی ہے مناجات سے بڑھ کر
انسان کے اعمال ہیں طاقت سے بہت کم
دیتا ہے وہ انعام خیالات سے بڑھ کر
معراج ہماری ہیں نمازیں اے اسامہ!
ہر رات مزہ آتا ہے ہر رات سے بڑھ کر
 

بنت عائشہ

محفلین
جس بات میں اللہ کی تعریف ہو شامل
وہ بات پسندیدہ ہے ہر بات سے بڑھ کر
اچھے تو بہت لگتے ہیں نظروں کو ہماری
جچتے نہیں ہرگز مگر اس ذات سے بڑھ کر
یہ ارض و سما سات بنائے ہیں اسی نے
قادر ہے ، بنا سکتا ہے وہ سات سے بڑھ کر
دکھ تو ہمیں طاقت سے زیادہ نہیں دیتا
ہاں سکھ وہ عطا کرتا ہے اوقات سے بڑھ کر
موسیٰ سے کوئی پوچھے ملاقات کی لذت
دیتے ہیں جوابات سوالات سے بڑھ کر
اصحابِ محبت کو کسی کام کے اندر
لذت نہیں ملتی ہے مناجات سے بڑھ کر
انسان کے اعمال ہیں طاقت سے بہت کم
دیتا ہے وہ انعام خیالات سے بڑھ کر
معراج ہماری ہیں نمازیں اے اسامہ!
ہر رات مزہ آتا ہے ہر رات سے بڑھ کر
ماشاءاللہ بہت خوب
 

متلاشی

محفلین
جس بات میں اللہ کی تعریف ہو شامل
وہ بات پسندیدہ ہے ہر بات سے بڑھ کر
اچھے تو بہت لگتے ہیں نظروں کو ہماری
جچتے نہیں ہرگز مگر اس ذات سے بڑھ کر
یہ ارض و سما سات بنائے ہیں اسی نے
قادر ہے ، بنا سکتا ہے وہ سات سے بڑھ کر
دکھ تو ہمیں طاقت سے زیادہ نہیں دیتا
ہاں سکھ وہ عطا کرتا ہے اوقات سے بڑھ کر
موسیٰ سے کوئی پوچھے ملاقات کی لذت
دیتے ہیں جوابات سوالات سے بڑھ کر
اصحابِ محبت کو کسی کام کے اندر
لذت نہیں ملتی ہے مناجات سے بڑھ کر
انسان کے اعمال ہیں طاقت سے بہت کم
دیتا ہے وہ انعام خیالات سے بڑھ کر
معراج ہماری ہیں نمازیں اے اسامہ!
ہر رات مزہ آتا ہے ہر رات سے بڑھ کر
یہ نظم شنا سا محسوس ہوئی ہے ۔۔۔! اسی زمین میں یا پھر یہی نظم پہلے بھی کہیں پڑھ چکا ہوں۔۔۔ یاد نہیں۔۔۔۔!
تاہم بہت زبردست ہے ۔۔۔۔!
 
یہ نظم شنا سا محسوس ہوئی ہے ۔۔۔ ! اسی زمین میں یا پھر یہی نظم پہلے بھی کہیں پڑھ چکا ہوں۔۔۔ یاد نہیں۔۔۔ ۔!
تاہم بہت زبردست ہے ۔۔۔ ۔!
تعریف کا شکریہ۔
شاید آپ نے ذوق و شوق میں پڑھی ہوگی، وہاں میری نظمیں ”معراج الدین عنبری“ کے نام سے بھی شائع ہوتی ہیں۔
واہ۔واہ۔ سبحان اللہ۔۔۔
بہت خوب کلام اسامہ بھیا۔۔۔
جزاکم اللہ خیرا۔
 

RAZIQ SHAD

محفلین
جس بات میں اللہ کی ۔۔ تعریف ہو شامل
وہ بات پسندیدہ ہے ہر بات سے بڑھ کر
استادِ محترم اللہ کی ۔۔۔۔۔۔ تعریف کے درمیان ایک لفظ لکھنے میں شاید رہ گیا ہے جو شاید (ہی یا بھی ) ہو سکتا ہے ۔
بہت عمدہ کیا کہنے استاد محترم سلامت رہیں
 
جس بات میں اللہ کی ۔۔ تعریف ہو شامل
وہ بات پسندیدہ ہے ہر بات سے بڑھ کر
استادِ محترم اللہ کی ۔۔۔۔۔۔ تعریف کے درمیان ایک لفظ لکھنے میں شاید رہ گیا ہے جو شاید (ہی یا بھی ) ہو سکتا ہے ۔
بہت عمدہ کیا کہنے استاد محترم سلامت رہیں
لفظ "اللہ" کو مفعول باندھا ہے۔
 

RAZIQ SHAD

محفلین
لفظ اللہ کو فعلن اور مفعول دو طرح سے باندھا جا سکتا ہے ۔ میری معلومات میں اضافہ ہوا ۔۔۔۔۔۔
بہت شکریہ استادِ محترم سلامت رہیں
 
لفظ اللہ کو فعلن اور مفعول دو طرح سے باندھا جا سکتا ہے ۔ میری معلومات میں اضافہ ہوا ۔۔۔۔۔۔
بہت شکریہ استادِ محترم سلامت رہیں
پہلی بات تو یہ کہ اس محفل میں میں ایک ادنی اور نالائق شاگرد ہوں ، نہ کہ استاد۔ :)
دوسری بات یہ کہ لفظ "اللہ" میں اصل یہ ہے کہ اسے مفعول باندھا جائے ، فعلن اشد ضرورت کے وقت گنجائش کے درجے میں ہے اور جب مکرر ہو یعنی "اللہ اللہ" تو بعض شعراء نے پہلے لفظ "اللہ" کو فاع بھی باندھا ہے۔ :) :)
 

RAZIQ SHAD

محفلین
پہلی بات تو یہ کہ اس محفل میں میں ایک ادنی اور نالائق شاگرد ہوں ، نہ کہ استاد۔ :)
دوسری بات یہ کہ لفظ "اللہ" میں اصل یہ ہے کہ اسے مفعول باندھا جائے ، فعلن اشد ضرورت کے وقت گنجائش کے درجے میں ہے اور جب مکرر ہو یعنی "اللہ اللہ" تو بعض شعراء نے پہلے لفظ "اللہ" کو فاع بھی باندھا ہے۔ :) :)
السلام علیکم ۔
اللہ پاک آپ کو ڈھیروں عزتوں سے نوازے میری معلومات میں اضافہ ہوا
میری نظر میں اگر کوئی ایک بھی شخص راہ چلتے مل جائے کسی بادشاہ کی محفل میں ہو یا مسجد میں بیٹھا درویش ہو ان سے اگر ایک بات بھی سیکھ لی تو درجہ استاد کا ہی دینا چاہیئے ۔ اس دنیا میں کامل انسان صرف اور صرف پیغمبر ہی ہوتے ہیں ۔ باقی سب انسان کسی بھی درجہ پر فائز ہوں وہ سیکھنے والے ہی ہوتے ہیں ۔ اور انسان ساری زندگی سیکھتا ہے۔ سوال کرنے والا بھی سیکھ رہا ہوتا ہے اور جواب دینے والا بھی سیکھ رہا ہوتا ہے۔ سوال کرنے والے کو طلب ہوتی ہے تو سوال کرتا ہے جبکہ جواب دینے والا جواب دے کر بھی اپنے علم میں اضافہ کر رہا ہوتا ہے ۔ میری نظر میں جو لوگ سوال نہیں کرتے انہیں علم کی طلب نہیں ہوتی ۔ اور ہم ٹھہرے سوال کرنے والے طالب علم ۔اگر کسی بھی محفل میں بہت بڑے حضرات براجمان ہوں ۔ اور سوالی کا جواب اونچے درجہ پہ فائز کوئی شخص نہ دے اس صورت سوالی کا جواب جہاں سے ملے گا اور دل کو تشفی ہوگی تو وہی شخص اس سوالی کیلئے محترم اور استاد کا درجہ رکھے گا۔ اکثر ہم جیسے کم علم شا گرد اس وقت تشنہ رہ جاتے ہیں جب کوئی ان کے سوال کا جواب نہیں دیتا اور جواب جہاں سے آتا ہے وہی تو مسیحا کہلاتا ہے۔ اور علم پھیلانے والے کا علم گھٹتا نہیں ہمیشہ بڑھتا ہے۔
اللہ پاک آپ کو جزائے خیر عطا کرے اور علم کی روشنی پھیلاتے رہیں
والسلام
 
السلام علیکم ۔
اللہ پاک آپ کو ڈھیروں عزتوں سے نوازے میری معلومات میں اضافہ ہوا
میری نظر میں اگر کوئی ایک بھی شخص راہ چلتے مل جائے کسی بادشاہ کی محفل میں ہو یا مسجد میں بیٹھا درویش ہو ان سے اگر ایک بات بھی سیکھ لی تو درجہ استاد کا ہی دینا چاہیئے ۔ اس دنیا میں کامل انسان صرف اور صرف پیغمبر ہی ہوتے ہیں ۔ باقی سب انسان کسی بھی درجہ پر فائز ہوں وہ سیکھنے والے ہی ہوتے ہیں ۔ اور انسان ساری زندگی سیکھتا ہے۔ سوال کرنے والا بھی سیکھ رہا ہوتا ہے اور جواب دینے والا بھی سیکھ رہا ہوتا ہے۔ سوال کرنے والے کو طلب ہوتی ہے تو سوال کرتا ہے جبکہ جواب دینے والا جواب دے کر بھی اپنے علم میں اضافہ کر رہا ہوتا ہے ۔ میری نظر میں جو لوگ سوال نہیں کرتے انہیں علم کی طلب نہیں ہوتی ۔ اور ہم ٹھہرے سوال کرنے والے طالب علم ۔اگر کسی بھی محفل میں بہت بڑے حضرات براجمان ہوں ۔ اور سوالی کا جواب اونچے درجہ پہ فائز کوئی شخص نہ دے اس صورت سوالی کا جواب جہاں سے ملے گا اور دل کو تشفی ہوگی تو وہی شخص اس سوالی کیلئے محترم اور استاد کا درجہ رکھے گا۔ اکثر ہم جیسے کم علم شا گرد اس وقت تشنہ رہ جاتے ہیں جب کوئی ان کے سوال کا جواب نہیں دیتا اور جواب جہاں سے آتا ہے وہی تو مسیحا کہلاتا ہے۔ اور علم پھیلانے والے کا علم گھٹتا نہیں ہمیشہ بڑھتا ہے۔
اللہ پاک آپ کو جزائے خیر عطا کرے اور علم کی روشنی پھیلاتے رہیں
والسلام
آپ نے تو پورا بیان کرڈالا۔ :)
 
Top