جزیہ کا مقصد کیا ؟

فرید احمد

محفلین
مذہب اسلام میں ، دارالاسلام میں جزیہ کا مقصد کیا ہے ؟
جو مسلمان نہیں ان کی ذلتی ظاہر کرنا ؟ یا کچھ اور ؟ میرے خیال میں یہ وہ اصل نقطہ ہے جس پر دہشت گردی والی بحث چل نکلی ہے ! اور شاید جب تک امریکہ کی دہشت گردی کے خلاف لڑائی چلے یہ بحث بھی چلے ، واقفین اس سوال کے جواب کو کوشش کریں تو زیادہ مناسب ہے ۔
 

دوست

محفلین
غیر مسلموں کو اسلامی ریاست میں حفاظت فراہم کرنے کا ٹیکس کہا جاتا ہے شاید۔
کبھی ایک جواب پڑھا تھا کسی عالم کا جو اس نے کسی غیر مسلم کو دیا تھا اسی سوال پر کہ یہ اضافی ٹیکس کیوں۔
تو جواب یہ تھا کہ غیر مسلموں کو سود کی اجازت ہے مسلمانوں کو نہیں چناچہ وہ اگر اس میں سے کچھ ٹیکس ادا کر بھی دیں تو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ کچھ یہی مفہوم تھا بہرحال۔
یہ تو خیر آئیڈیل حالات میں ہوسکتا ہے جب اسلامی قوانین کو مکمل نافذ کیا جائے۔
میرے علم میں نہیں کہ پاکستان میں غیر مسلم پاکستانیوں سے جزیہ لیا جاتا ہو۔
 

قیصرانی

لائبریرین
میرا خیال ہے کہ غیر مسلموں کو غیر مسلح کرنے کا ایک طریقہ ہے، دوسری طرف ان کی حفاظت کی ذمہ داری مسلمان مملکت پر آجاتی ہے

اسی طرح انہیں‌ یہ احساس دلانا کہ وہ اپنی حفاظت خود خرید رہے ہیں، تاکہ انہیں کوئی احساسٍ کمتری نہ رہے
 

فرید احمد

محفلین
جزیہ غیروں سے اس لیے لیا جاتا ہے کہ ،
اسلامی مملکت کے باشندوں ( مسلم غیر مسلم سب ) کی حفاظت مملکت کی اسلامی فوج کرتی ہے، اس فوج میں اور وقت آنے پر لڑائی میں شامل ہونا غیر مسلموں پر ضروری نہیں ، ایک وجہ یہ حفاظت ہے ، چنانچہ حکم یہ ہے کہ جو غیر مسلم ( ذمی ) اسلامی فوج میں شامل ہو ، لڑائی میں شریک ہو اس سے جزیہ نہ لیا جائے، بچے ، عورتیں، بوڑھوں مذہبی پیشواوں وغیرہ سے اسی لیے جزیہ نہیں لیا جاتا کہ وہ یوں بھی لڑائی کے قابل نہیں۔
اسی طرح ایسے غریب اور تنگ دست حضرات پر بھی جزیہ نہیں جو اپنی اور بچوں کی کفالت مشکل سے کر پاتے ہوں ۔
اس کے برخلاف مسلمان پر لڑائی اور ملک کی حفاظت لازم ہونے کے باوجود زکوۃ ، صدقہ فطر سے جیسے لازمی اور دیگر نفلی صدقات عائد ہیں۔ اگر غیر مسلموں کو مسلمان کے مساوی سمجھ کر ان سے بھی اسی طرح زکوۃ وغیرہ وصول کیا جائے تو یہ ان کی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہوگی ، کہ غیر مسلموں سے اسلامی لوازمات ادا کرائے جاتے ہیں ۔
 
Top