جرمن: شہید خاتون ‮مصری عورت کے قاتل کو عمر قید

کعنان

محفلین
مصری عورت کے قاتل کو عمر قید


الیگزینڈر وائنز پورا چہرہ ڈھانپ کر کمرۂ عدالت میں آئے

مصر نے جرمنی کی ایک عدالت کے اس فیصلے کو سراہا ہے جس میں ایک حاملہ مصری عورت کو قتل کرنے والے شخص کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

ڈریسڈن کی اسی عدالت میں جولائی کو روس میں پیدا ہونے والے جرمن شہری الیگزینڈر وائنز نے ماروا شیربنی کو چاقوں کے پے درپے وار کر کے قتل کر دیا تھا۔

مصر کی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’یہ ان لوگوں کے لیے ایک وارننگ ہے جن کو نفرت سے رغبت ہے۔‘

ڈریسڈن کی عدالت نے ایک فیصلے میں یہ بھی کہا کہ اٹھائس سالہ وائنز جلد رہا نہیں ہو سکتے۔

یہ قتل اس وقت ہوا جب وائنز مصری شہری شیربنی کی طرف سے نسلی اور مذہبی بنیادوں پر منافرت کے الزام کے خلاف اپیل کی سماعت کے دوران عدالت میں آئے تھے۔

وائنز نے شیربنی کا قتل قبول کیا ہے لیکن کہا ہے کہ ان کا قتل کرنے کا ارادہ نہیں تھا۔


ماروا شیربنی پر چاقو سے سولہ مرتبہ وار کیے گئے
اس واقعے سے پوری مسلم دنیا میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔

سخت سکیورٹی میں ہونے والی اس عدالتی کارروائی کے دوران استغاثہ کا موقف تھا کہ وائنز غیر یورپیوں اور مسلمانوں سے نفرت کرتے تھے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ وائنز نے اٹھارہ سینٹی میٹر لمبا چاقو اپیل کی سماعت کے دوران عدات میں سمگل کیا۔

وائنز نے شیربنی پر کل سولہ مرتبہ چاقو سے وار کیا اور ان کو بچانے کے لیے آگے آنے والے شیربنی کے شوہر کو بھی زخمی کیا۔

اکتیس سالہ شیربنی جو اس وقت تین ماہ کی حاملہ تھیں اپنے شوہر اور تین سالہ پہلے بچے کے سامنے دم توڑ گئیں۔

اسی دوران سکیورٹی گارڈ نے بھی حادثاتی طور پر شیربنی کے شوہر کی ٹانگ پر گولی مار دی کیونکہ اسے یہ شک ہوا تھا کہ حملہ آور شیربنی کے شوہر ہیں۔

اس واقعے کے بعد بہت سارے مسلم ممالک نے جرمنی پر ’اسلام و فوبیا‘ یا اسلام سے وحشت کا الزام لگایا تھا۔

عدالتی فیصلے کے بعد جرمنی کے وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ’اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ نسلی منافرت اور عصبیت کی جرمنی میں کوئی جگہ نہیں ہے۔


‭‬ حجاب کے لیے شہید خاتون ‮مصری عورت کے قاتل کو عمر قید‬
 
Top