کاشفی

محفلین
غزل
(جوش ملسیانی)
جب دُعائیں بھی کچھ اثر نہ کریں
کیا کریں، صبر ہم اگر نہ کریں

داستاں ختم ہو ہی جائے گی
آپ قصّہ مختصر نہ کریں

چھوڑتا ہی نہیں ہمیں صیّاد
ورنہ پروائے بال و پر نہ کریں

ہُو کا عالم حرم میں ہے اے شیخ
ہم تو دو دن یہاں بسر نہ کریں

قابل عفو میں نہیں، نہ سہی
نہ کریں آپ درگذر نہ کریں

ان کو احساسِ دردِ دل کیسا
مر بھی جاؤں تو آنکھ تر نہ کریں

اس کی بےچارگی کا کیا کہنا
جس کی آہیں بھی کچھ اثر نہ کریں

یہ بھی تشہیرِ شاعری ہے جوش
آپ دیوان مشتہر نہ کریں
 
Top