تیرے بعد کوئی بھی سانحہ میری آنکھ نم کر نہ سکا Haider-

عنایت

محفلین
یہ بکھری سی زلفیں یہ پھیلا سا آنچل
یہ بچپن یہ آنکھیں یہ سمٹا سا آنچل
تیرے حال سے لوگ پہچان لیں گے
تجھے دیکھ کر سب مجھے جان لیں گے
یہ بہکے قدم یہ لڑکھڑاتی جوانی
یہ بے تاب دل اور محبت دیوانی
شفق جیسے بالوں سے ابھری ہوئی ہے
میرے ہونٹوں کی ایک مہکی نشانی
تیرے جسم سے اڑتی میری یہ خوشبو
سنا دے گی ہر ایک کو میری کہانی
 
Top