تو جو اللہ کا محبوب ہوا ۔ داغ دہلوی

محمد محبوب

محفلین

تو جو اللہ کا محبوب ہوا خوب ہوا
یا نبی خوب ہوا خوب ہوا خوب ہوا

حسنِ یوسف میں ترا نور تھا اے نورِ خدا
چارۂِ دیدۂِ یعقوب ہوا خوب ہوا

حشر میں امتِ عاصی کا ٹھکانا ہی نہ تھا
بخشوانا تجھے مرغوب ہوا خوب ہوا

شبِ معراج یہ کہتے تھے فرشتے باہم
سخنِ طالب و مطلوب ہوا خوب ہوا

تھا سبھی پیشِ نظر معرکۂِ کرب و بلا
صبر میں ثانی ایوب ہوا خوب ہوا

داغ ہے روزِ قیامت مری شرم اسکے ہاتھ
میں گناہوں سے جو محجوب ہوا خوب ہوا
 
آخری تدوین:
Top