باسم
محفلین
اسلام آباد… وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ توہین رسالت کو عالمی سطح پر جرم قرار دیا جائے، ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کے لیے توہین رسالت ناقابل قبول ہے، یہ آزادی رائے کا مسئلہ نہیں بلکہ فساد فی الارض کا مسئلہ ہے۔ اسلام آباد میں عشق رسول اللہ ﷺ کانفرنس سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آزادی اظہار کا یہ مطلب نہیں کہ برگزیدہ ہستیوں کو نشانہ بنایا جائے اور اسے شر پسندمقاصد کیلئے استعمال کیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا مذہبی شدت پسندی کے خطرے سے دوچار ہے، اور شدت پسندی کی ایک وجہ دوسرے مذاہب کا احترام نہ ہونا بھی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ شر پسند عناصر نے کائنات کی سب سے عظیم ہستی کو نشانہ بنایا جسے دنیا کی کوئی طاقت نقصان نہیں پہنچا سکتی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہولوکاسٹ کا ذکر نہیں ہونے دیاجاتامگرمسلمانوں کااحساس نہیں کیاجاتا، توہین رسالت کیخلاف پاکستان کا ردعمل اس کا حق ہے اور دنیا کے ہرمذہب، عقیدے اور مقدس ہستی کا احترام لازمی ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان واحد اسلامی ملک ہے جس نے سرکاری سطح پر احتجاج کیا، یہی نہیں بلکہ صدرزرداری اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں آوازاٹھائیں گے۔ وزیر اعظم نے متنبہ کیا کہ اس سلسلے کونہ روکاگیاتودنیا میں کسی ہستی کااحترام باقی نہیں رہیگا۔
ماخذ: جنگ اردو
ماخذ: جنگ اردو
مسلمانوں کونبی کریمﷺاپنےوالدین اوراولاد سےزیادہ عزیزہیں،
کوئی بھی حکومت عوامی جذبات سےعلیحدہ نہیں رہ سکتی، انہوں نےعوام سےاپیل کی کہ وہ پرامن احتجاج کریں اور ملک میں املاک کونقصان نہ پہنچائیں۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں واضح کیا ہے کہ اقوام عالم سے مل کر اس مسئلہ کا حل چاہتے ہیں، صدراقوام متحدہ کے اجلاس میں مسلمانوں کےجذبات کی ترجمانی کریں گے۔
ماخذ: ایکسپریس اردو