تنک یا تناخ

یہود کی کتاب مقدس تنک (תַּנַ"ךְ) کو اردو زبان میں تناخ لکھا جارہا ہے۔ شاید یہ انگریزی، عربی اور فارسی کے زیراثر استعمال کیا جارہا ہے۔ لیکن زیادہ درست لفظ تَنَک ہے۔ احباب محفل سے گذارش ہے کہ جہاں بھی تناخ نظر آئے اسے تبدیل کرنے کی کوشش کریں۔
ممنون۔
 
یہود کی کتاب مقدس تنک (תַּנַ"ךְ) کو اردو زبان میں تناخ لکھا جارہا ہے۔ شاید یہ انگریزی، عربی اور فارسی کے زیراثر استعمال کیا جارہا ہے۔ لیکن زیادہ درست لفظ تَنَک ہے۔ احباب محفل سے گذارش ہے کہ جہاں بھی تناخ نظر آئے اسے تبدیل کرنے کی کوشش کریں۔
ممنون۔
اس کے اعراب بھی بتا دیجئے ساتھ ہی÷
 
شاید کسی کے قلب سلیم میں یہ خیال گذرے کہ اتنی اہم ترین زبانوں میں مستعمل لفظ سے گریز کیوں۔
تو ہم اسکی وجہ تحریر کردیتے ہیں:
یہود کی کتاب مقدس کے تین اجزا ہیں۔ ایک قانون کا جو براہ راست اللہ نے موسی علیہ السلام کو عطا کیا تھا جسے تورات (תורה) کہتے ہیں۔ دوسرا نبییم جس میں موسی اور دیگر انبیاء علیہم السلام کا تذکرہ ہے۔ تیسرا کتبییم جس میں زبور اور دیگر انبیاء کے قصص و واقعات مذکور ہیں۔
اور لفظ تنک تورات، نبییم اور کتبییم کے ابتدائی حروف (ت۔ن۔ک) سے مل کر بنا ہے جسے آرامی میں נוֹטָרִיקוֹ کہتے ہیں۔
 
Top