تم میری کون ہو ، تم سے ہے تعلق کیسا

فاروقی

معطل
تم میری کون ہو ، تم سے ہے تعلق کیسا
تم کسی دھند میں لپٹی ہوئی تنہائی ہو
میری شہرت ہو ، دعا ہو ، ،مری رسوائی ہو
بات کرتی ہو ، کبھی چپ میں بکھرجاتی ہو
کیوں میری روح کے گوشوں پر ستم ڈھاتی ہو
تم میری کون ہو ، تم سے ہے تعلق کیسا

گنگناتی ہو تو یہ محسوس ہوتا ہے مجھے
جیسے دریاؤں کے ساحل سے صدا آتی ہے
پاس آتا ہوں تو خوابوں میں اُتر جاتی ہو
دورجاتا ہوں تو دامن سے لپٹ جاتی ہو
تم میری پاس ہو نہ دور ہو میرے دل سے
تم میری کون ہو ، تم سے ہے تعلق کیسا
 
Top