نظر لکھنوی تضمین: بلغ العلیٰ بکمالہٖ :: نظر لکھنوی

شیخ سعدیؒ کے مشہور نعتیہ قطعہ کی تضمین ، دادا مرحوم کے گلہائے عقیدت بحضور سرورِ کونین ﷺ

نہ رسوخ و علم نہ آگہی نہ سخن کی تاب و مجال ہی
نہ نگاہ میری ہے دور رس نہ بلند میرا خیال ہی
نہ نصیب صحتِ دل مجھے نہ طبیعت اپنی بحال ہی
میں لکھوں ثنائے شہِ ہدیٰ لگے مجھ کو امرِ محال ہی
بلغ العلیٰ بکمالہٖ ۔ کشف الدجیٰ بجمالہٖ
حسنت جمیعُ خصالہٖ ۔ صلو علیہ و اٰ لہٖ

ترا نام چیدہ و منتخب ترا ذکر، ذکرِ جمیل ہے
تو دعائے قلبِ خلیل ہے تو حبیبِ ربِ جلیل ہے
تو ہے رہنمائے رہِ ہدیٰ تو سراپا حق کی دلیل ہے
ہے سخن سخن ترا دل نشیں مرے لب پہ صدقِ مقال ہی
بلغ العلیٰ بکمالہٖ ۔ کشف الدجیٰ بجمالہٖ
حسنت جمیعُ خصالہٖ ۔ صلو علیہ و اٰ لہٖ

تو امین ہے تو کریم ہے تو رؤف ہے تو رحیم ہے
تو ہے رازدانِ حریمِ رب کہ رسائے عرشِ عظیم ہے
تو ہے سرِّ حق تو ہے رازِ کن تو خدا کے بعد قدیم ہے
تری ذاتِ والا صفات کی نہ برابری نہ مثال ہی
بلغ العلیٰ بکمالہٖ ۔ کشف الدجیٰ بجمالہٖ
حسنت جمیعُ خصالہٖ ۔ صلو علیہ و اٰ لہٖ

ترے میکدے کی یہ ندرتیں کوئی روک ہے نہ حساب ہے
کوئی جس قدر بھی پئے، پئے کہ یہ عین کارِ ثواب ہے
نہ پئے اگر تو گناہ وہ کہ بڑا ہی جس پہ عذاب ہے
جسے ہو خدا کا ذرا بھی ڈر پئے ایک جامِ سفال ہی
بلغ العلیٰ بکمالہٖ ۔ کشف الدجیٰ بجمالہٖ
حسنت جمیعُ خصالہٖ ۔ صلو علیہ و اٰ لہٖ

تری بارگاہِ عظیم میں ہمہ وقت جمِ غفیر ہے
وہ ہے تاجور یہ فقیر ہے وہ غریب ہے یہ امیر ہے
اسے ہے مرض جو گناہ کا تو یہ رنج و غم کا اسیر ہے
تو جواب و حسنِ جواب ہے لبِ امتی پہ سوال ہی
بلغ العلیٰ بکمالہٖ ۔ کشف الدجیٰ بجمالہٖ
حسنت جمیعُ خصالہٖ ۔ صلو علیہ و اٰ لہٖ

وہ کتابِ حق کہ جو تو نے دی اسے پڑھتے ہم ہیں ورق ورق
پہ ہزار حیف عمل کے رخ سے بھلا دیا ہے سبق سبق
مری زندگی کی کتاب میں نہیں کچھ بھی رنگِ کتابِ حق
ہو ترے کرم کی شہا نظرؔ کہ قدم ہیں سوئے زوال ہی
بلغ العلیٰ بکمالہٖ ۔ کشف الدجیٰ بجمالہٖ
حسنت جمیعُ خصالہٖ ۔ صلو علیہ و اٰ لہٖ

محمد عبد الحمید صدیقی نظر لکھنوی​
 

نور وجدان

لائبریرین
ترے میکدے کی یہ ندرتیں کوئی روک ہے نہ حساب ہے
کوئی جس قدر بھی پئے، پئے کہ یہ عین کارِ ثواب ہے
نہ پئے اگر تو گناہ وہ کہ بڑا ہی جس پہ عذاب ہے
جسے ہو خدا کا ذرا بھی ڈر پئے ایک جامِ سفال ہی
بلغ العلیٰ بکمالہٖ ۔ کشف الدجیٰ بجمالہٖ
حسنت جمیعُ خصالہٖ ۔ صلو علیہ و اٰ لہٖ

وہ کتابِ حق کہ جو تو نے دی اسے پڑھتے ہم ہیں ورق ورق
پہ ہزار حیف عمل کے رخ سے بھلا دیا ہے سبق سبق
مری زندگی کی کتاب میں نہیں کچھ بھی رنگِ کتابِ حق
ہو ترے کرم کی شہا نظرؔ کہ قدم ہیں سوئے زوال ہی
بلغ العلیٰ بکمالہٖ ۔ کشف الدجیٰ بجمالہٖ
حسنت جمیعُ خصالہٖ ۔ صلو علیہ و اٰ لہٖ

سبحان اللہ عمدہ کلام
 

نایاب

لائبریرین
سبحان اللہ
ان گنت درود و سلام آپ جناب نبی پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ذات پاک پر ۔۔
بہت خوبصورت
اللہ سوہنا اس خوبصورت تضمین کو " صاحب تضمین " کے حق میں شافع فرمائے آمین
بہت دعائیں
 
ترا نام چیدہ و منتخب ترا ذکر، ذکرِ جمیل ہے
تو دعائے قلبِ خلیل ہے تو حبیبِ ربِ جلیل ہے

بہت خوبصورت تکرار الفاظ کی

تو ہے سرِّ حق تو ہے رازِ کن تو خدا کے بعد قدیم ہے

زبردست

تری بارگاہِ عظیم میں ہمہ وقت جمِ غفیر ہے
وہ ہے تاجور یہ فقیر ہے وہ غریب ہے یہ امیر ہے
اسے ہے مرض جو گناہ کا تو یہ رنج و غم کا اسیر ہے
تو جواب و حسنِ جواب ہے لبِ امتی پہ سوال ہی
سبحان اللہ

وہ کتابِ حق کہ جو تو نے دی اسے پڑھتے ہم ہیں ورق ورق
پہ ہزار حیف عمل کے رخ سے بھلا دیا ہے سبق سبق
مری زندگی کی کتاب میں نہیں کچھ بھی رنگِ کتابِ حق
ہو ترے کرم کی شہا نظرؔ کہ قدم ہیں سوئے زوال ہی

بہت خوب
 
بہت ہی عمدہ تمام اشعار کمال ہیں۔۔۔

میں کیوں نا تیری تعریف کروں اے رحمت للعالمین
تو حبیب رب کبریا تو صدیق ہے تو امیں تو خاتم النبیین

تو شافع محشر ہے ،تو مالک حوض کوثر ہے ،لا ریب فیھا
تیر ے اوصاف حمیدہ کثیرا کثیرا تیری شان عظمًا عظیما

تیرا راستہ سیدھا راستہ، ہے ہر بات تیری خیرًاکثیرا
عامل جو تیری باتو ں کا ،نصیبے میں اسکے اجرًا کبیرا اجرًا عظیما

میں مخطی تو شافع ،خطائیں ہیں میری کثیرا کثیرا
شفاعت کا طالب شفاعت کے بدلے شکرًاجزیلاً
 
سبحان اللہ عمدہ کلام
جزاک اللہ
جزاک اللہ
سبحان اللہ
ان گنت درود و سلام آپ جناب نبی پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ذات پاک پر ۔۔
بہت خوبصورت
اللہ سوہنا اس خوبصورت تضمین کو " صاحب تضمین " کے حق میں شافع فرمائے آمین
بہت دعائیں
آمین۔ جزاک اللہ
جزاک اللہ
جزاک اللہ
سبحان اللہ بہت عمدہ شاندار
سبحان اللہ بہت عمدہ شاندار
جزاک اللہ
بہت خوبصورت تکرار الفاظ کی
زبردست
سبحان اللہ
بہت خوب
جزاک اللہ
بہت ہی عمدہ تمام اشعار کمال ہیں۔۔۔
جزاک اللہ
 
Top