میر تا بہ مقدور انتظار کیا (میر تقی میر)

تا بہ مقدور انتظار کیا
دل نے اب زور بے قرار کیا

دشمنی ہم سے کی زمانے نے
کہ جفاکار تجھ سا یار کیا

یہ توہم کا کارخانہ ہے
یاں وہی ہے جو اعتبار کیا

ایک ناوک نے اس کی مژگاں کے
طائرِ سدرہ تک شکار کیا

ہم فقیروں سے بے ادائی کیا
آن بیٹھے جو تم نے پیار کیا

سخت کافر تھا جن نے پہلے میر
مذہبِ عشق اختیار کیا

(میر تقی میر)​
 

محمداحمد

لائبریرین
یہ توہم کا کارخانہ ہے
یاں وہی ہے جو اعتبار کیا

بقول غالب "عالم تمام حلقہء دامِ خیال ہے"
 

مغزل

محفلین
سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ ۔۔ واہ واہ ۔ جواب نہیں عمران شناور صاحب بہت بہت شکریہ ، سدا خوش رہیں جناب
 
Top