ایاز صدیقی تارے ، مہ و خورشید ، کلی ، پھول ، صبا ، رنگ

مہ جبین

محفلین
تارے ، مہ و خورشید ، کلی ، پھول ، صبا ، رنگ
ہر شوخیِ فطرت کا جدا نام ، جدا رنگ
مرجھانے کا باعث جو کسی پھول سے پوچھا
کلیوں نے چٹک کر بیک آواز کہا ، رنگ
نیرنگیء عنوانِ چمن دیکھ رہا ہوں
کچھ پھول صبا رنگ ہیں ، کچھ پھول حنا رنگ
اک صبح کو مستانہ خرام آیا تھا کوئی
پھر انجمنِ گل میں صبا کا نہ جما رنگ
ہم وقت کے بہکے ہوئے تیروں کا ہدف ہیں
ہم نے رخِ بیداد کو بخشا ہے نیا رنگ
افسانہ ہے افسانہ، حقیقت ہے حقیقت
پھولوں کا جدا رنگ ہے زخموں کا جدا رنگ
منزل سے ہم آغوش ہوئی خواہشِ منزل
تدبیر نے تقدیر کے خاکوں میں بھرا رنگ
ایاز صدیقی
 

سید زبیر

محفلین
واہ نہائت اعلیٰ کلام
ہم وقت کے بہکے ہوئے تیروں کا ہدف ہیں
ہم نے رخِ بیداد کو بخشا ہے نیا رنگ
 

الشفاء

لائبریرین
تارے ، مہ و خورشید ، کلی ، پھول ، صبا ، رنگ
ہر شوخیِ فطرت کا جدا نام ، جدا رنگ
واہ۔۔۔بہت عمدہ کلام۔۔۔
 

یوسف-2

محفلین
منزل سے ہم آغوش ہوئی خواہشِ منزل
تدبیر نے تقدیر کے خاکوں میں بھرا رنگ
واہ بہت خوب
 
Top