تاریخ اسلام 2

فرید احمد

محفلین
تاریخ اسلام 2
خلافت فاروق اعظم
ولادت : 582 ء
شیادت بدست ابو لولو مجوسی، یکم محرم 24 ہجری ، ٧ نومبر ، ٦٤٤ ء ،
عمر : ٦٣ برس ۔
آغاز خلافت : ٢٣ جمادی الاخری، ١٣ ہجری ، ٢٤ اگست ، ٦٣٤ ء ،
مدت خلافت : دس سال، چھ ماہ ،
اہم واقعات :
سن ہجری ١٤ ، فتح قادسیہ ، و دمشق و حمص،
سن ہجری ١٥ ، جنگ یرموک ، اور رومیوں پر فتح ،
سن ہجری ١٦ ، مدائن مین داخلہ ، فتح عراق ، فتح بیت المقدس، فتح خوزستان ۔
سن ہجری ١٧ ، (٦٣٨ ء ،) فح جزیزہ ، عراقِ عجم پر حملہ ۔ فتح نہاوند، حضرت خالد کی معزولی ، توسیع حرم ، بصرہ میں نہر ابو موسی ، نہر معقل کی کھدائی۔
سن ہجری ١٨ ، توسیع مسجد نبوی ، قحط سالی ، طاعوب امواس ، جس میں ٥٥٠٠٠ ہزار مسلمان فوت ہوئے ،
سن ہجری ١٩ ، جنگ قیساریہ ، شام کی مکمل فتح ،
سن ہجری ٢٠ ، فتح ہمدان ،
سن ہجری ٢١ ، اطاعت اصفہان ، عمرو بن عاص رضی اللہ کی مصر پر فوج کشی ، اور فتح فسطاط ،
سن ہجری ٢٢ ، فتوحات ری، اسکندریہ، فارس ، اطاعت طبرستان ، آذر بایجان، آرمینیا ، فتح خراسان ،
سن ہجری ٢٣ ، فتوحات طرابلس، کرمان ، مکران ،
فتوحات فاروقی کا کل رقبہ : ساڑھے بائیس لاکھ مربع میل ۔
دور خلافت فاروقی میں ایک شخص دمشق سے سفر کرے مدینہ کسی کام سے آیا، حضرت عمر رضی کو معلوم ہوا تو ایک جماعت کی تشکیل فرما کر اسے حکم دیا کہ اس شخص سے دریافت کرے کہ سفر کے ایک ماہ کے دوران و مختلف علاقوں سے گذر ہوا تو اس نے اسلامی ملک کے لوگوں کو کیسا پایا اور حالات و کوائف کیا ہیں ؟
اس شخص نے جواب دیا کہ رایت الناس کانہم من اب و ام واحد میں نے لوگوں ایسا پایا گویا تمام ایک ماں پاب کی اولاد کی بھائی بھائی ہیں ۔
 
بہت خوب فرید بڑا اچھا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور شاید نظر سے دوسری پوسٹس بھی گزری ہوں۔ ان تاریخوں کے ساتھ چند واقعات بھی ہوں جائے تو پڑھنے والوں کے علم میں اور اضافہ ہو جائے گا
 
جواب

بہت خوب اسلامی تاریخ کے ایک درخشاں ستارے کے متعلق معلومات پڑھ کر خوشی ہوئی۔ حضرت عمر کی عظمت کے متعصب مغربی تاریخ دان بھی قائل ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر عمر کچھ عرصہ اور زندہ رہتے تو شاید دنیا میں امت محمدی کے علاوہ کوئی دوسری قوم باقی نہ رہتی ۔ انہوں نے صرف فتوحات پر اپنی توجہ مرکوز نہیں رکھی بلکہ ریاست میں انتظامی حوالے سے اصلاحات کرکے آج کی جدید فلاحی ریاست کی بنیاد ڈالی۔ حضرت عمر کی شخصیت میں ہمیں اقبال کے مرد مومن اور خودی کی مکمل تصویر نظر آتی ہے۔
نگاہ مرد مومن سے بدل جاتی ہیں تقدیریں
 
فرید اگر حضرت عمر کے دور کے چند واقعات بھی پوسٹ ہو جائیں تو پڑھنے میں زیادہ لطف رہے گا اور شاید کچھ اور لوگ بھی اس پر مائل ہوسکیں۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
یہاں مجھے علامہ شبلی نعمانی کی کتاب الفاروق کا خیال آ رہا ہے۔ کیا ہی اچھا ہو اگر یہ کتاب بھی آن لائن مل جائے۔
 
نبیل یہ کتاب میں نے بھی پڑھی ہے اور کاش میرے پاس ہوتی اس وقت تو یقینا کچھ اس میں سے پوسٹ کرتا۔ مجھے امید ہے کہ کچھ احباب کے پاس ضرور ہوگی اور وہ اس میں سے چند اقتباسات ضرور پیش کریں گے
 

فرید احمد

محفلین
الفاروق یہاں ہے ۔
http://www.dli.ernet.in/
یہ یب سائٹ بہت دیر سے کھلتی ہے ، خاص کر میرے پاس کیوں کہ ڈائل اپ ہے ،
اس میں آپ سرچ میں فقط al دیں ۔ زبان اردو رکھیں ۔
دوسرے پیج پر الفاروق آئے گی ۔
یا فقط ShibiNomani لکھیں ،
اگر کسی کے پاس اتر جائے تو اسے کہں اور زپ کرکے اپ لوڈ کر دے ۔
یہاں بہت ساری کتابیں موجود ہیں، بس کسی کو اتارنا اور تلاش کرنا آنا چاہیے ۔
سلام
 

x boy

محفلین
تاریخ اسلام 2
خلافت فاروق اعظم
ولادت : 582 ء
شہادت بدست ابو لولو مجوسی، یکم محرم 24 ہجری ، ٧ نومبر ، ٦٤٤ ء ،
عمر : ٦٣ برس ۔

آغاز خلافت : ٢٣ جمادی الاخری، ١٣ ہجری ، ٢٤ اگست ، ٦٣٤ ء ،
مدت خلافت : دس سال، چھ ماہ ،
اہم واقعات :
سن ہجری ١٤ ، فتح قادسیہ ، و دمشق و حمص،
سن ہجری ١٥ ، جنگ یرموک ، اور رومیوں پر فتح ،
سن ہجری ١٦ ، مدائن مین داخلہ ، فتح عراق ، فتح بیت المقدس، فتح خوزستان ۔
سن ہجری ١٧ ، (٦٣٨ ء ،) فح جزیزہ ، عراقِ عجم پر حملہ ۔ فتح نہاوند، حضرت خالد کی معزولی ، توسیع حرم ، بصرہ میں نہر ابو موسی ، نہر معقل کی کھدائی۔
سن ہجری ١٨ ، توسیع مسجد نبوی ، قحط سالی ، طاعوب امواس ، جس میں ٥٥٠٠٠ ہزار مسلمان فوت ہوئے ،
سن ہجری ١٩ ، جنگ قیساریہ ، شام کی مکمل فتح ،
سن ہجری ٢٠ ، فتح ہمدان ،
سن ہجری ٢١ ، اطاعت اصفہان ، عمرو بن عاص رضی اللہ کی مصر پر فوج کشی ، اور فتح فسطاط ،
سن ہجری ٢٢ ، فتوحات ری، اسکندریہ، فارس ، اطاعت طبرستان ، آذر بایجان، آرمینیا ، فتح خراسان ،
سن ہجری ٢٣ ، فتوحات طرابلس، کرمان ، مکران ،
فتوحات فاروقی کا کل رقبہ : ساڑھے بائیس لاکھ مربع میل ۔
دور خلافت فاروقی میں ایک شخص دمشق سے سفر کرے مدینہ کسی کام سے آیا، حضرت عمر رضی کو معلوم ہوا تو ایک جماعت کی تشکیل فرما کر اسے حکم دیا کہ اس شخص سے دریافت کرے کہ سفر کے ایک ماہ کے دوران و مختلف علاقوں سے گذر ہوا تو اس نے اسلامی ملک کے لوگوں کو کیسا پایا اور حالات و کوائف کیا ہیں ؟
اس شخص نے جواب دیا کہ رایت الناس کانہم من اب و ام واحد میں نے لوگوں ایسا پایا گویا تمام ایک ماں پاب کی اولاد کی بھائی بھائی ہیں ۔

زبردست
ابولولو کا مزار ایران میں ہے بہت احترام کیا جاتا ہے زائرین کی کافی تعداد یہاں آکر دعائیں مانگتے ہیں
یوٹیوب میں کئیں ویڈیوں کلپ ہیں جس میں یہ دیکھا گیا ہے کہ زائرین اس کے لیے دعائے مغفرت کررہے ہیں
مسلمانوں کے لئے جائز نہیں جو کفر کی حالت میں جہنم رسید ہوا اس کے لئے اللہ سے دعاء مغفرت کرے، اس بات کے لئے
قرآن الکریم دیکھ سکتے ہیں کہ اللہ نے ابرھیم خلیل اللہ علیہ السلام کو اس بات سے روکا تھا ۔
 
Top