بینک الفلاح کی " اے ٹی ایم" مشینیں شمسی توانائی پر منتقل

الف نظامی

لائبریرین
137417-bankalfalahFile-1370893968-764-640x480.jpg
کراچی: بینک الفلاح کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عاطف باجوہ اور بخش انرجی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عاصم بخش کی موجودگی میں بخش انرجی کی جانب سے بینک کی 2 اے ٹی ایم کے لیے 2 کلو واٹ کے حامل سولر پلانٹس کی تنصیب کی گئی، مذکورہ پلانٹس اے ٹی ایم سیکیورٹی سسٹم، برانچ کے سرورز اور روٹرزکوآپریٹ کرنے کی صلاحیت کے ساتھ روشنی کا ایک آزاد ذریعہ ہیں جو ہفتے کے ساتوں دن اور24 گھنٹے بلاتعطل کام کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔
ایک اے ٹی ایم کو شمسی توانائی سے حاصل شدہ بجلی پر منتقل کرتے ہوئے مذکورہ سولر پلانٹ یومیہ12 کلو واٹ فی گھنٹہ اور سالانہ 4.38 ایم ڈبلیوایچ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے۔ اس موقع پر بینک الفلاح کے سی ای اوعاطف باجوہ نے کہا کہ ملک میں جاری توانائی کے سنگین بحران کو مدنظررکھتے ہوئے بینک نے اپنی قومی ذمے داری تصور کرتے ہوئے بخش انرجی کے ساتھ متبادل توانائی کے ذرائع پراشتراک کیا تاکہ متبادل ذرائع سے توانائی حاصل کرتے ہوئے بینک اپنی لاگت میں کمی کے ساتھ کارکردگی کو بہتر بنائے جو دیگر بینکوں کے لیے بھی مشعل راہ ہو۔
4112.jpg
انہوں نے کہا کہ بینک الفلاح کے اے ٹی ایمزکبھی توانائی بحران کی وجہ سے بند نہیں ہوسکے گی، اے ٹی ایم کسی بھی بینک کے ترسیل کے نظام کا کلیدی چینل ہوتا ہے اور یہ امر خوش آئند ہے کہ بینک اے ٹی ایمز متبادل توانائی کے نظام پر منتقل ہوگئے ہیں، بینک الفلاح کا اے ٹی ایم نیٹ ورک 378 مشینوں پر مشتمل ہے اورمستقبل قریب میں بینک اپنے متعدد برانچوں اوران کے اے ٹی ایم نیٹ ورک کوشمسی توانائی پر منتقل کردے گا۔ بخش انرجی کے سی ای او عاصم بخش نے کہا کہ اے ٹی ایم کے لیے متبادل توانائی کے نظام کی تنصیب سے بینک الفلاح کی اے ٹی ایم آپریشنزکی نہ صرف لاگت میں نمایاں کمی واقع ہو سکے گی بلکہ توانائی کی بچت بھی ہوگی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک بھر کی اے ٹی ایمز کواگر سولر سسٹم پرمنتقل کردیا جائے تو سالانہ 25300 MWh بجلی کی بچت ممکن ہے، ان کا ادارہ اپنے ماہرین کی ٹیموں کے ذریعے توانائی آڈٹ کرتا ہے تاکہ بجلی کے لوڈ کا درست اندازہ لگایا جاسکے اور بجلی کی بچت کے لیے بالکل درست شمسی توانائی کے نظام کا انتخاب کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ بینک الفلاح نے ماحول دوست پروگرام کو اختیار کرنے والا بینک بن گیا ہے جسکے ساتھ طویل المیعاد شراکت داری کی گئی ہے۔
ملک میں توانائی کے جاری سنگین بحران پر قابو پانے کی غرض سے "بخش انرجی" نے متعدد منصوبے ترتیب دیے ہیں جس میں سرفہرست ہدف سال 2020 تک ملک میں مجموعی پیداوار کا 5 فیصد بجلی کے حصول کا ذریعہ شمسی توانائی ہوگا، ادارے نے بجلی کی پیداوار کے لیے 10MW کے شمسی توانائی کے پلانٹ کے تعمیر کے ایک منصوبے پربھی کام کا آغاز کردیا ہے جبکہ بینک الفلاح کے لیے ڈسٹری بیوٹڈ پاورجنریشن پر بھی کام جاری ہے۔

بحوالہ روزنامہ ایکسپریس
 

تلمیذ

لائبریرین
بہت عمدہ پیش رفت ہے۔ توانائی کا یہ ذریعہ عام گھریلو صارفین کے لئے تو قدرے مہنگا ہے لیکن ادارے اور کمپنیاں (سرکاری اور پرائیویٹ دونوں) اس مد میں اپنے بجٹ کا کچھ حصہ ایک ہی مرتبہ صرف کر کے کافی بچت کر سکتی ہیں۔ امیدہے الفلاح بینک کا یہ اقدام دیگر اداروں کے لئے بھی اس ضمن میں ایک محرک ثابت ہوگا۔
(جناب راجہ الف نظامی صاحب، شکر ہے آپ محفل پرنظر آنا شروع ہوئے۔)
 

زبیر مرزا

محفلین
جزاک اللہ نظامی بھائی مثبت خبریں دل خوش کردیتی ہیں اوربہتری کی اُمید کے ساتھ انفرادی سطح پر بھی
بجلی کو بچانے اوربے جا استعمال نہ کرنے کی ترغیب ملتی ہے
 
Top