کاشفی

محفلین
غزل
(بہزاد لکھنوی)
بہت ہی حسیں ہے تمہارا تصوُّر
نظر آفریں ہے تمہارا تصوُّر

مرے دل کی زینت نگاہوں کی زینت
بھلا کب نہیں ہے، تمہارا تصوُّر

نگاہیں تصوّر کی خیرہ نہ ہوں کیوں
بڑا مہ جبیں ہے تمہارا تصوُّر

مبارک ہو یہ ربط حسن و محبت
ہماری جبیں ہے تمہارا تصوُّر

تمہارا تخیّل ہے ایمان دل کا
نگاہوں کا دیں ہے تمہارا تصوُّر

نگاہوں کا مرکز اگر ہو تو تم ہو
نظر میں مکیں ہے تمہارا تصوُّر

ہے بہزاد کو محویت کس بلا کی
اُسے بالیقیں ہے تمہارا تصوُّر
 
Top