کاشفی

محفلین
بھارت نے چناب میں پانی چھوڑ دیا، صورت حال سنگین
187833_55382856.jpg

پاکستانی دریاؤں میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے۔ بھارت نے دریائے ستلج کے بعد دریائے چناب میں بھی سیلابی ریلہ چھوڑ دیا ہے جس سے درجنوں بستیاں پانی میں ڈوب گئی ہیں۔ ہیڈ مرالہ اور وزیر آباد سے پانچ لاکھ، ہیڈ تریموں سے چھ لاکھ کیوسک کا ریلہ گزرے گا۔
لاہور: (دنیا نیوز) بھارت نے دریائے ستلج کے بعد اب چناب میں پانی چھوڑ دیا ہے جس سے درجنوں بستیاں زیر آب آچکی ہیں اور دریا میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ 1993ء کے بعد دریائے چناب سے آج رات سب سے بڑا ریلا گزرے گا جس کی مقدار پانچ لاکھ کیوسک سے زیادہ ہوگی۔ اس وقت ہیڈ مرالہ سے چار لاکھ کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے۔ دریائے چناب میں طغیابی کے باعث قریبی آبادیاں نقل مکانی کر رہی ہیں۔ ہیڈ خانکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 3لاکھ کیوسک تک پہنچ گیا ہے۔ قادر آباد کے مقام پر پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے۔ دریائے چناب میں وزیر آباد کے مقام پر چند گھنٹوں بعد پانچ لاکھ کیوسک پانی کا ریلا گزرے گا۔ وزیر آباد میں ممکنہ سیلاب کے پیش نظر ریسکیو 1122 کے اہلکاروں کو ڈسٹرکٹ آفس گوندلہ والا اڈا پر طلب کر لیا گیا ہے۔ انتظامیہ نے سیالکوٹ، وزیر آباد، منڈی بہاءالدین، سرگودھا، جھنگ، چنیوٹ، گجرات اور ملتان میں فلڈ وارننگ جاری کر دی ہے۔ دریائے چناب میں پانی کی بلند سطح چار دن تک برقرار رہنے کا امکان ہے۔ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے دریائے چناب کے مختلف علاقوں میں فلڈ کیمپ قائم کر دیے گئے ہیں۔ جھنگ میں ممکنہ سیلاب کے پیش نظر فلڈ وارنگ جاری کر دی گئی ہے۔ 6 لاکھ کیوسک پانی کا ریلا جمعہ اور ہفتے کی شب ہیڈ تریموں سے گزرے گا۔ فلڈ فورکاسٹنگ کمیشن کا کہنا ہے کہ بھارت نے ایک بار پھر وعدہ خلافی کی اور سیلابی پانی چھوڑنے کی پیشگی اطلاع نہیں دی۔ فلڈ فورکاسٹنگ کمیشن کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ ہے کہ بھارت سیلابی پانی چھوڑنے سے کم ازکم دو روز پہلے اطلاع دے گا لیکن اس نے ایک بار پھر معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ بدھ کو سیلابی پانی چھوڑنے کی اطلاع دی اور ساتھ ہی پاکستانی دریاؤں میں پانی چھوڑ دیا جس کے باعث انتظامیہ کو حفاظتی اقدامات کرنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
 

کاشفی

محفلین
چناب، ستلج اور راوی میں سیلاب سے پنجاب میں سیکڑوں گاوٴں زیر آب
pakistan-villagesank_8-21-2013_114550_l.jpg

اسلام آباد…چناب، ستلج اور راوی میں سیلاب سے پنجاب میں سیکڑوں گاوٴں زیر آب آگئے ہیں جبکہ گڈو بیراج سے اونچے درجے کا سیلابی ریلا گزرنے کے سبب علاقے میں الرٹ ہے۔ سندھ میں بھی سیلابی ریلے کے باعث سیکڑوں دیہات پانی میں گھر گئے۔ پانی کی بڑی مقدار گاوٴں اور دیہات میں گھس آنے کے سبب مکینوں کے معمولات زندگی شدید متاثر ہوئے ہیں۔ گڈو بیراج سے اونچے درجے کا سیلابی ریلا گزرنے کے سبب الرٹ ہے۔
 

کاشفی

محفلین
سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 118 ہو گئی: این ڈی ایم اے
188633_40094525.jpg

اسلام آباد: (دنیا نیوز) نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق ملک میں حالیہ سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد ایک سو اٹھارہ ہو گئی۔ چار لاکھ بارہ ہزار ایکڑ رقبے پر کھڑی فصلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

این ڈی ایم اے کے اعدادو شمار کے مطابق سب سے زیادہ ہلاکتیں اور نقصان پنجاب میں ہوا۔ نو ہزار دو سو پندرہ متاثرین چورانوے ریلیف کیمپوں میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔ سیلاب نے چار لاکھ بارہ ہزار ایکڑ رقبے پر کھڑی فصلوں کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔ سیلاب نے مجموعی طور پر ایک ہزار سات سو چھیالیس دیہات کو لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ ملک بھر میں گیارہ ہزار ایک سو بہتر مکانات متاثر ہوئے جبکہ آٹھ لاکھ چھیاسی ہزار ایکڑ سے زائد رقبہ زیر آب ہے۔
 
Top