بچپن کی باتیں

رانا

محفلین
بچپن ایسا دور تھا جب ایسی ایسی باتوں پر ہم سنجیدگی سے یقین کرلیتے تھے جن پر آج ہنسی آتی ہے۔ اپنے اردگرد کو ہم بچپن میں کس طرح دیکھتے تھے اور کیا محسوسات ہوتے تھے۔ یہی باتیں محفلین یہاں شئیر کریں گے۔:)

باتیں تو بہت ہیں لیکن ابھی صرف ایک دو کا ہی ذکر کرتا ہوں۔
بچپن میں ایک دوست سے "علمی" تبادلہ خیال جاری تھا۔ اس نے نورجہاں کے بارے میں یہ راز افشا کیا کہ "یار!! نورجہاں کے بارے میں انگریزوں نے کہا تھا کہ ہمارا آدھا ملک لے لو لیکن ہمیں نورجہاں دے دو۔":p ہم نے بھی پورے خلوص سے اس بات پر یقین کرلیا بلکہ آئندہ کافی عرصے تک جب تک کہ بچپنا ختم نہ ہوگیا اس راز کو آگے دوسروں تک اسی سنجیدگی سے پہنچاتے رہے۔:) ہمارے ننھے سے دماغ میں اس وقت یہ نہ آیا کہ پوچھیں آدھا ملک برطانیہ کا یا ہندوستان کا۔ اور یہ آفر تقسیم سے پہلے ہوئی تھی یا بعد میں؟:)

بچپن میں کبھی کبھی گھر کے قریب سڑک کنارے کھڑے ہونے کا اتفاق ہوتا تھا۔ تو یہ سوچتا کہ گاڑیاں کسی ٹکراتی نہیں ہیں اس کا مطلب اس کی بھی آنکھیں ہوتی ہوں گی۔ ہم اکثر گاڑی کی آنکھوں کو ڈھونڈنے کی کوشش کرتے۔ یہ خیال نہ آیا کہ کسی بڑے سے پوچھ لیتے۔:)

اب باقی محفلین بھی کچھ اپنے بچپن کی باتیں شئیر کریں۔:)
 

فاتح

لائبریرین
بچپن میں ہم نے بھی ایسی بہت سی کہانیاں سنیں۔ مثلاً سیٹھ داؤد ابراہیم نے پاکستان کی حکومت کو آفر کی تھی کہ مجھے ہیروئن کا ایک شپ پاکستان کی بندرگاہ سے لے جانے کی اجازت دے دو تو میں پاکستان کا تمام قرضہ ادا کر دوں گا۔ :laughing:
 

فاتح

لائبریرین
چچا کا دفتر ویسٹ وارف پر تھا اور ان کے دفتر جاتے ہوئے ہم سوچتے تھے کہ چچا کو سارے کراچی کی ہزاروں لاکھوں گلیاں، سڑکیں اور موڑ کیسے یاد رہتے ہوں گے کہ وہ عزیز آباد سے کیماڑی ڈرائیو کر کے خود ہی پہنچ جاتے ہیں۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
میں اگر سب لکھوں تو کئی جلدیں بن جائیں گی :)

مجھے بچپن سے کچی سبزیاں کھانا بہت پسند ہے، مٹر تو چھیلنا منع ہے میرے لیے کہ آدھے سے زیادہ میں ویسے ہی کھا جانے ہیں۔ بچپن میں کسی نے کہہ دیا مجھے کہ کچا آلو کھانے سے گونگے ہو جاتے ہیں اور پھر کبھی نہیں بول سکتے تو میں یقین کر لیا :) اب مجھے اتنا دل للچاتا بچپن میں کہ کچا آلو کھاؤں پر گونگا ہونے کے ڈر سے کھا بھی نہیں پاتی تھی، آج تک کچے آلو نہیں کھائے :)
 
بچپن میں (مرحوم) امین بھائی نے ایک مرتبہ ہم تینوں چھوٹے بھائیوں کو یہ معلومات بہم پہنچائیں کہ جو ریل گاڑی کراچی سے پشاور جاتی ہے اسے سورج میں میں بھی دیکھا جاسکتا ہے، کیونکہ وہ براستہ سورج ہی پشاور پہنچتی ہے۔ اب ہم تننوں بھائی سورج کی جانب دیکھ کر اس میں ریل گاڑی تلاش کرنے میں منہمک ہوگئےتا آنکہ اباجان نے ہماری کھوپڑیوں پر ایک ایک ہاتھ رسید کرکے ہمیں اس سے باز رکھا۔

کاش اس دن ہمیں اتنا وقت مل جاتا کہ ہم یہ خوبصورت نظارا دیکھ سکتے!
 

رانا

محفلین
بچپن میں ہم نے بھی ایسی بہت سی کہانیاں سنیں۔ مثلاً سیٹھ داؤد ابراہیم نے پاکستان کی حکومت کو آفر کی تھی کہ مجھے ہیروئن کا ایک شپ پاکستان کی بندرگاہ سے لے جانے کی اجازت دے دو تو میں پاکستان کا تمام قرضہ ادا کر دوں گا۔ :laughing:
ایسی ہی ایک ملتی جلتی بات تو ابھی سن 2001 میں سیالکوٹ گیا تو ایک کزن نے سنائی کہ سیالکوٹ کی کوئی ساگا کمپنی ہے اس کے مالک نے حکومت کو آفر کی کہ سیالکوٹ کا نام بدل کر ساگا رکھ دو تو میں پورے سیالکوٹ کو پیرس بنادوں گا۔:)
 

رانا

محفلین
ایک اسکول فرینڈ نے ایک بار بتایا کہ یہ جو بارش ہوتی ہے یہ تب ہوتی ہے جب اللہ میاں نہاتے ہیں۔:p ہم اس معلومات کو بھی نہایت فراخ دلی سے آگے پہنچاتے رہے۔:)
 

نور وجدان

لائبریرین
چلیں اس بات سے ایک دو باتیں مجھے بھی یاد آتی ہیں ۔

ہمیں اپریل فُول منانے کا بڑا شوق تھا ۔ ہم نے اس کے لیے ایک نسخہ سوچا جس میں دیگر بہن ، بھائی بھی شامل تھے ۔ ہم نے چچا کو فُون کیا کہ آپ کے تجارت سے متعلقہ لوگ سعودی عرب سے آپ کے لیے سوہن حلوہ لے کے آئے ہیں ۔ چچا بڑے خوش ہوئے اور کہا مجھے بھیج دو ۔ اب ہم گھر کے '' کچے مکان'' میں گئے جہاں گوبر وافر مقدار میں موجود تھا ۔ اس ڈبے میں ڈال کے اس طرح بیلنس کیا کہ وہ سچ میں سوہن حلوہ ہی دکھنے لگا ۔ چچا کو پاس پہنچا اور انہوں نے سوچا کہ ان کے پاس جو لوگ ان کو دے دیں ۔ چونکہ ڈبے تین تھے ایک میں سے چھکنا چاہا۔ کہتے اس کا ذائقہ بڑا خراب ہے ۔ ان کا فون آیا اور سارا ماجرا پتا چلا ۔۔۔ اور ہمارے کارنامے امی حضور کے سامنے تھے ۔ آگے ہم سب کی سواگت پیار سے ہوئی

دوسرا واقعہ سگریٹ کا ہے ۔ سگریٹ پینے کا بہت شوق تھا۔ میں اسپیشل کہا کرتی مجھے اسگریٹ کا گولڈ لیف کا پیکٹ لے دیں ۔ مجھے نہیں ملتا تھا۔ بس پھر کیا ڈرائیور سگریٹ پی رہا تھا ۔ اس نے سگریٹ پھینکا نیچے میں نے اٹھا کے پینا شروع کر دیا ۔ ننھا سا اسگریٹ کیا لطف دیتا ایک ہی کش لے پائی اور ڈرائیور نے ساری بات من و عن بتادی ۔ بس پھر ہمیں ڈرایا گیا پیٹ میں چودہ ٹیکے لگتے ہیں سگریٹ پینے سے ۔
 

حسیب

محفلین
"یار!! نورجہاں کے بارے میں انگریزوں نے کہا تھا کہ ہمارا آدھا ملک لے لو لیکن ہمیں نورجہاں دے دو۔"
میں نے یہی بات کشمیر کے بارے میں سنی تھی
اسی طرح کشمیر کے بارے میں ایک بات یہ بھی سنی تھی کہ عمران خان نے انڈیا کو کرکٹ میچ کی آفر کی تھی جو میچ جیتے کشمیر اس کا۔ مگر وہ نہ مانے:mrgreen:
 

حسیب

محفلین
ایسی ہی ایک ملتی جلتی بات تو ابھی سن 2001 میں سیالکوٹ گیا تو ایک کزن نے سنائی کہ سیالکوٹ کی کوئی ساگا کمپنی ہے اس کے مالک نے حکومت کو آفر کی کہ سیالکوٹ کا نام بدل کر ساگا رکھ دو تو میں پورے سیالکوٹ کو پیرس بنادوں گا۔:)
ساگا تو اب آخری سانسوں پہ ہے
ویسے سیالکوٹ میں زیادہ تر ترقیاتی کام سیالکوٹ چیمبر آف کامرس نے ہی کروائے ہیں
 

عثمان قادر

محفلین
میں نے یہی بات کشمیر کے بارے میں سنی تھی
اسی طرح کشمیر کے بارے میں ایک بات یہ بھی سنی تھی کہ عمران خان نے انڈیا کو کرکٹ میچ کی آفر کی تھی جو میچ جیتے کشمیر اس کا۔ مگر وہ نہ مانے:mrgreen:
اسی طرح کی بات پاکستان اور انڈیا کے مابین "آزادی کپ" کے بارے میں بھی کی گئی تھی کہ جو جیتا کشمیر اس کا ۔۔۔۔۔
اسی کپ میں سعید انور نے 194 کی یاد گار اننگز بھی کھیلی تھی مگر پھر بھی انڈیا والوں نے کشمیر ہمیں ناہیں دیا (دھوکے باز)
 
ایک دفعہ امی نے کہا بیٹا جاؤ اور نکر والی دکان سے یہ دس روپے کی مرچیں لے آؤ دکان والے نے مرچوں کو کاغذ میں لپیٹ کر دی دکان سے واپس آتے وقت مجھے شرارت سوجھی میں نے گلی میں کھیلنے والے ایک بچے کو اپنے پاس بلایا اور کہا یہ دیکھو میرے پاس اس کاغذ میں کیا ہے جب وہ پاس میں آیا اور کاغذ میں دیکھنے لگا تو میں نے ہلکے سے پھونک مار دی جو بچے کی آنکھوں اور ناک میں چلیں گئی
بچے اتنے روز سے چیخا کہ کہ پوچھ مت تھوڑی دیر کے بعد اس بچے کی ماں شکایت لے کر آگئی اتنا ہنگامہ ہوا کے پوچھو مت امی نے پہلے میری خبر لی بعد میں بڑی آپاں سے مار پڑی
 

عثمان قادر

محفلین
ایک دفعہ امی نے کہا بیٹا جاؤ اور نکر والی دکان سے یہ دس روپے کی مرچیں لے آؤ دکان والے نے مرچوں کو کاغذ میں لپیٹ کر دی دکان سے واپس آتے وقت مجھے شرارت سوجھی میں نے گلی میں کھیلنے والے ایک بچے کو اپنے پاس بلایا اور کہا یہ دیکھو میرے پاس اس کاغذ میں کیا ہے جب وہ پاس میں آیا اور کاغذ میں دیکھنے لگا تو میں نے ہلکے سے پھونک مار دی جو بچے کی آنکھوں اور ناک میں چلیں گئی
بچے اتنے روز سے چیخا کہ کہ پوچھ مت تھوڑی دیر کے بعد اس بچے کی ماں شکایت لے کر آگئی اتنا ہنگامہ ہوا کے پوچھو مت امی نے پہلے میری خبر لی بعد میں بڑی آپاں سے مار پڑی
اللہ توبہ ۔۔۔۔ اتنا بچگانہ بچپن گزرا آپ کا ۔۔۔ ھھ
 
اللہ توبہ ۔۔۔۔ اتنا بچگانہ بچپن گزرا آپ کا ۔۔۔ ھھ
یہ تو کچھ بھی نہیں امی نے واشنگ مشین لگائی ہوئی تھی کپڑے دھونے کے لیے ساتھ میں ہی بجلی کا ایکسٹنشن بورڈ رکھا ہو تھا میں اور چھوٹا بھی کھیل رہے تھے ہمیں پتا تھا ایکسٹنشن بورڈ سے کرنٹ پڑتا ہے میں نے اپنے چھوٹے بھائی کو کہا آپ مجھے پکڑ کر رکھنا اور میں ایکسٹنشن بورڈ میں بانسی جھاڑو کا تنکا لگاتی ہوں ہم دونوں جھوٹی موٹھی کا مر جائیں گے۔
جو تنکا میں نےپکڑا تھا وہ فل پانی میں بھیگا ہوا تھا جیسے ہی میں نے تنکا ایکسٹنشن بورڈ میں لگا یا مجھے اور چھوٹے بھائی کو زور دار قسم کا جھٹکا لگا چھوٹے بھائی نے تو ضرور ضرور سے رونا شروع کر دیا مجھے خود جھٹکا لگا تھا لیکن امی کو بتانے سے گریز کر رہی تھی چھوٹے کے رونے کی وجہ سے مجھ قسمت ماری کی پھر سے شامت آ گئی اور پھر سے مار پڑی:cry2::cry2:
 

نور وجدان

لائبریرین
آپ نے پوچھا نہیں گھر والوں سے کہ کیمل مارکہ سگریٹ کا تو سنا ہے لیکن کیا کوئی "کتا " مارکہ سگریٹ بھی ہوتی ہے جسے پی کر پیٹ میں چودہ ٹیکے لگیں؟

اس وقت ایک ٹیکے سے ڈر لگتا تھا کجا کہ چودہ ٹیکوں کی وجہ دریافت کرتی
 
Top