بوجھو تو جانیں

سیدہ شگفتہ

لائبریرین

بوجھو تو جانیں




بچو ! بوجھو تو ہم جانیں
آج گُرو تم سب کو مانیں

کھینچ رہے ہیں جس کا خاکہ
تم سب نے ہے اس کو دیکھا

سوچو ، سوچو مل کر سوچو
کون سی وہ مخلوق ہے بولو

بچو! اس کا قد ہے چھوٹا
رنگ ہے کالا یا پھر سادہ

ریشم جیسے بال ہیں اس کے
نرم بہت ہی گال ہیں اس کے

کان ہیں چھوٹے ، مونچھیں لمبی
ناک ہے چپٹی ، دُم ہے موٹی

اس کے دیدے ہیں چمکیلے
اس کے ناخن ہیں نوکیلے

چوزوں پر وہ رعب جمائے
چوہوں کو بھی آنکھ دکھائے

جس گھر میں ہو اس کا ڈیرہ
اس گھر میں کیوں آئے چوہا

روز کچن میں ڈاکا ڈالے
دودھ کو فوراً چٹ کر جائے

وہ تیز و طرار بہت ہے
چلنے میں ہشیار بہت ہے

پکڑو تو وہ ہاتھ نہ آئے
اپنی جگہ سے جمپ لگائے

رشتے میں ہے شیر کی خالہ
گویا آفت کی پر کالہ

بچو ! اس کا نام بتاؤ
پھر اس کی تصویر بناؤ



(کلام : فراغ روہوی)


 

شمشاد

لائبریرین
آنٹی جی میں بتاؤں

آپ نے میری مانو بلی کا پوچھا ہے۔ میرے پاس ایک سفید رنگ کی مانو ہے اور اسکے دو چھوٹے چھوٹے بچے ہیں۔ ایک بالکل سفید ہے اور ایک کالا لیکن اس میں تھوڑا سا سفید بھی ہے۔ یہ دونوں ابھی ایک ماہ کے ہوئے ہیں۔
 
Top