بلو کا بھالو

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
بلو کا بھالو
کلام : ابنِ انشاء
بلو کا بھالو
کس کا ہے خالو

قد اس کا چھوٹا
پیٹ اس کا موٹا

باہر سے بدھو
اندر سے کھوٹا

لال اس کی ٹوپی
دھانی لنگوٹا

راشن میں کھائے
گھر بھر کا کوٹا

منہ اس کا دن بھر
رہتا ہے چالو

بلو کا بھالو
صورت میں بھالو
رنگت میں کالو

ناک اُس کی گاجر
گال اُس کے آلو

اوڑھے یہ گودڑ
کھائے کچالو

نام اس کا پوچھو
راجا رسالو

اے بھائی کالو
بلو کے بھالو

راجا رسالو
تو کس کا خالو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
آنکھوں اور منہ کو تو حرکت دے رہا ہے۔ آپ نے خود ہی تو کہا تھا۔ کچھ متحرک اور کچھ ساکن رکھیں۔بھالو کو متحرک کرنے کی میں نے کوشش کی تھی مگر حرکت قدرتی نہیں لگ رہی۔ فالحال اسی پر گزارا کر لیں۔ :)
 

الف عین

لائبریرین
کافی انتظار کراتا ہے تب منہ کھولتا ہے یہ بھالو۔
بہت خوب شوبی
لیکن یار، یہ جملہ حقوق والی بات ہم کو پسند نہیں آتی۔ ہم تو اوپن سورس والے لوگ ہیں ناًًاس کا سوچو کچھ!
 
کافی انتظار کراتا ہے تب منہ کھولتا ہے یہ بھالو۔
بہت خوب شوبی
لیکن یار، یہ جملہ حقوق والی بات ہم کو پسند نہیں آتی۔ ہم تو اوپن سورس والے لوگ ہیں ناًًاس کا سوچو کچھ!
:grin::grin:

اچھا اچھا اعجاز انکل۔ آئندہ جملہ حقوق نہیں لگاؤنگا۔ آپ کا حکم سر آنکھوں پر!!!
 
Top