بلوچ دانشوروں کا آئے روز قتل عام سچائی کو ختم کرنیکی سازش ہے،بی این ایم

کاشفی

محفلین
بلوچ دانشوروں کا آئے روز قتل عام سچائی کو ختم کرنیکی سازش ہے،بی این ایم

bnm1.jpg

کوئٹہ ( پ ر) بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے بلوچ دانشوروں،پروفیسروں کا آئے روز قتل عام دراصل علم ،قلم و سچائی کو قتل کرنے کی کوششیں ہیں۔کل پروفیسر عبدالرزاق بلوچ کی ڈیتھ اسکواڈ کے ہاتھوں شہادت بھی ریاست کی اسی پالیسی کا حصہ ہے جسکے ذریعے وہ ان اُستادوں،دانشوروں،پروفیسروں کو نشانہ بنا رہے ہیں جو قلم و علم کے ساتھ سچی وابستگی کو برقرار رکھتے ہوئے قومی ذمہ داری نبھا رہے ہیں۔پروفیسر عبدالرزاق ان استادوں میں سے ایک تھے جنہوں نے پوری زندگی قومی آگاہی کے راہ میں قربان کر دی وہ ایک آزادی دوست پروفیسر تھے جو غلامی کے خلاف آگاہی کا پیغام اور علم کی روشنی کو صیح معنوں میں پھیلا رہے تھے۔بلوچ نیشنل موؤمنٹ انکی قومی خدمات پر شہید عبدالرزاق بلوچ کو خراج تحسین پیش کر تی ہے۔آج ریاست اپنی سلو جینوسائیڈ کی پالیسی پر تیزی کے ساتھ گامزن اور بلوچ زانت کاروں کو نشانہ بنا رہی ہے تاکہ قومی غلامی کے خلاف ان تربیتی آوازوں کو ختم کیا جا سکے مگر آج ہزاروں فرزندوں کی شہادتیں،درجنوں اُستادوں کی علمی،شعوری بہتی لہو نے قوم کو باشعور کر دیا ہے۔ریاست اور اسکے پارلیمانی ایجنٹ اپنی ظلم و جبر کے باوجود بھی بلوچ قوم میں موجود احساس غلامی کو ختم نہیں کر سکتے اس لئے کہ یہ شعوری جدوجہد ہے جو قومی شناخت اور سرزمین کی آزادی کے لیے ہے۔ ،پروفیسر اُستاد صبا دشتیاری،اُستاد نذیر مری و پروفیسر عبدالرزاق بلوچ دیگر درجنوں اُستادوں کی شہادت آج بلوچ قوم کے لیے مثل راہ ہیں جنہوں نے غلامی کو قبول کرنے و حاکم وقت کے سامنے سرنگوں ہونے کے بجائے عزت کی موت کو قلم و شعور کا زیور بنادیا ہے۔
 
Top